کل ایک عجیب واقعہ ہوا بچے کا کھلونا ہے پیلے رنگ کا چارپائی کے نیچے پڑا تھا میں اسے دیکھ رہی تھی کمرے سے اور بچے کو دودھ پلا رہی تھی میرے دیکھتےہی دیکھتے وہ کھلونا خود بہ خود پوری قوت سے دور جاگرتا ہے اس کے اردگرد بہت سارے کھلونے پڑے ہوئے تھے لیکن وہ ہلتے تک نہیں۔بچے کو سوتا کمرے میں چھوڑ کر جاتی ہوں تو میرے نکلتے ہی رونے لگتا ہے۔ یوں لگتا ہے میرے کمرے سے نکلتے ہی کوئی طاقت اسے جگا دیتی ہے بہت بُری طرح روتا ہے پہلے تو اس طرح نہیں روتا تھا۔ سورۂ بقرہ لگاتے ہی باہر سے بہت سارے کتوں کے بھونکنے کی آوازیں آنے لگی کتوں کا اتنا شور اتنا شور میں نے اپنی زندگی میں نہیں سنا حیرت کی بات ہے کسی انسان کی آواز نہیں سنائی دے رہی تھی یوں لگتا تھا کہ جیسے سب کو سانپ سونگھ گیا ہے جبکہ رات کے 9 بجے تک آوازیں آتی رہی لیکن پھر اس کے بعد میں نے کسی عورت کی رونے کی آواز سنی عجیب سے آواز تھی جیسے کہ وہ چیخ رہی ہے اور رو رہی ہے‘ عجیب سی آواز تھی میں بیان نہیں کرسکتی۔ میں نے پہلے ایسی آواز نہیں سنی۔ ہاں ایک بات یاد آئی ان تمام واقعات ہونے سے پہلے ایک دن اچانک میرے موبائل میں جنات کی وڈیو اور ا ن کی عجیب و غریب شکلیں آرہی تھیں میں روزانہ صبح کو نیٹ آن کرکے بچے کو نعتیں یا تلاوت سنواتی ہوں جیسے کہ نیٹ آن کیا تو جنات کی ویڈیو اور انکی شکلیں آہی تھیں پھر اس کے بعد موبائل بار بار وارننگ دے رہا تھا کہ آپ کے موبائل میں جن گھس گیا ہے میں نے کوئی توجہ نہیں دی لیکن اس کےدن سے ہی یہ
تمام واقعات مسلسل، پے در پے رونما ہورہے ہیں جس چیز کو جہاں پر رکھوں وہ وہاں سے غائب ہوتی ہے اپنی جگہ سے ہٹی ہوئی ہوتی ہے بس یہ دیکھ کر مجھ خوف محسوس ہوتا ہے اب میں روزانہ رات سورۂ بقرہ موبائل پر لگاتی ہوں وہ ساری رات چلتی رہتی ہے اور میں سوجاتی ہوں۔ بیڈ کے برابر میں نے ایک کرسی رکھی ہوئی ہے جس کے اوپر میں نے کتابیں،جائے نماز، دوپٹہ، تسبیح رکھتی ہوں کچھ دن پہلے تسبیح پڑھتے پڑھتے اپنے سہرانے رکھی تو تین بجے بچہ اٹھ گیا رات کو میں تسبیح اٹھا کر کرسی پر رکھ دی صبح کو جب سات بجے میری آنکھ کھلی تو میری حیرت کی انتہا نہیں رہی تسبیح پھر بچے کے ہاتھ میں تھی جبکہ میں نے بچے سے دور کرسی پر رکھی تھی۔ان واقعات کے ہونے سے بہت پہلے ایک واقعہ اور ہوا تھا کئی دفعہ سوچا آپ کو لکھوں لیکن ٹائم نہیں ملا‘ کمرے میں اٹیچڈ باتھ ہے اس کا دروازہ کھلا ہوا تھا بچہ کمرے میں فٹ بال کھیل رہا تھا کھیلتے کھیلتے باتھ روم کے دروازے پر کھڑا ہوگیا میں بیڈ پر بیٹھی ہوئی اسے دیکھ رہی تھی میرا بیٹا کسی سے باتیں کررہا تھا باتھ روم کے دروازے پر کھڑا اندر کی طرف منہ کر کے وہ کسی کو جواب دے رہا تھا جیسا کہ وہ مجھ سے باتیں کرتا ہے بالکل اسی طرح وہ باتھ روم کے دروازے پر کھڑا کسی سے باتیں کررہا تھا میں اسے دیکھتی رہی تقریباً دس منٹ تک پھر وہ خوفزدہ ہوکر بھاگا باہر کی طرف وہ یہ بھی بھول گیا کہ میں بیڈ پر بیٹھی ہوں میں اس کو اٹھانے کے لیے بھاگی تو کہنے لگا اے امی اے امی جب اسے ڈر لگتا ہے وہ تو اے امی اے امی کی صدائیں لگاتا ہے وہ اتنا خوفزدہ تھا کہہ رہا تھا کہ اس کمرے سے مجھے دور لے جائیں میں نے باتھ روم میں جھانک کر دیکھا وہاں کوئی نہیں تھا جب وہاں کوئی نہیں تھا تو یہ باتیں کس سے کررہا تھا۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں