محمد بن منکدر سے روایت ہے کہ حضرت سفینہؓ حضورﷺ کے خادم فرماتے ہیں کہ میں نے سمندر کا سفر کیا میری وہ کشتی ٹوٹ گئی جس میں میں بیٹھا ہوا تھا میں کشتی کے ایک تختہ پر بیٹھ گیا، مجھ کو اس تختہ نے ایک ایسی جھاڑی میں لاڈالا جس میں شیر تھا وہ شیر میرے ارادہ سے میری طرف لپکا میں نے کہا اے ابوالحارث! میں رسول اللہﷺ کا غلام ہوں یہ سن کر اس شیر نے اپنا سر چھپا لیا اور میری طرف متوجہ ہوا اور مجھے اپنے کندھے پر اٹھالیا یہاں تک کہ مجھے اس جھاڑی سے نکالا اور مجھے راستہ پر لا رکھا اور آہستہ سے آواز کی تو میں نے یہ خیال کیا کہ اب اس نے مجھے رخصت کیا ہے یہ میری اس شیر سے آخری ملاقات ہوگی۔
حضرت سفینہؓخادم رسول اللہﷺ نے بیان کیا کہ میں سرزمین روم میں لشکر سے بھٹک گیا یا یوں فرمایا کہ گرفتار کرلیا گیا تو وہاں سے بھاگ کھڑا ہوا، اپنے لشکر کی تلاش میں ، پس اچانک میں نے ایک شیر کو دیکھا اور میں نے اس سے کہا کہ اے ابوالحارث! میں رسول اللہﷺ کا غلام ہوں اور میری بات اس اس طرح ہوئی ہے تو شیر دم ہلاتا ہوا سامنے آیا اور میرے پہلو میں کھڑا ہوگیا جب کبھی کوئی آواز سنتا تو اس کی طرف مائل ہوتا پھر وہ میرے پہلو کے برابر آتا اور چلتا اسی طرح وہ کرتا رہا یہاں تک کہ مجھے لشکر تک پہنچا دیا پھر وہ شیر ان سے واپس لوٹ گیا۔
وہب بن آبان قرشی نے بیان کیا کہ حضرت ابن عمررضی اللہ عنہما کسی سفر کے لیے نکلے وہ چلے جارہے تھے اچانک لوگوں کو دیکھا کہ ٹھہر گئے ہیں دریافت کیا کہ یہ لوگ کیوں کھڑے ہیں؟ لوگوں نے کہا کہ ایک شیر راستہ پر ہے اس سے یہ لوگ خطرہ محسوس کررہے ہیں،یہ اپنی سواری سے اترے اور اس شیر کے پاس گئے اور اس کا کان پکڑ کر مروڑا‘ اور اس کی گُدّی پر ہاتھ مارا اور اس کو راستہ سے ہٹادیا اور اس کے بعد فرمایا جناب رسول اللہﷺ نے تیرے متعلق جھوٹ نہیں فرمایا میں نے آپ ﷺسے سنا آپﷺ فرماتے تھے یہ ابن آدم پر جب ہی مسلط کیا جاتا ہے جب ابن آدم اس سے ڈرتا ہے اور اگر ابن آدم صرف اللہ سے ڈرے تو اس کے اوپر اللہ کا غیر مسلط نہیں کیا جاتا اور ابن آدم اسی کی سپردگی میں دیا جاتا ہے جس سے ابن آدم امید لگاتا ہے اور اگر ابن آدم صرف اللہ سے امید لگائے تو اللہ اس کو اپنے غیر کی سپردگی میں نہ دے۔(بحوالہ: حیاۃ الصحابہ حصہ دہم صفحہ نمبر 683)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں