رمضان المبارک کی بابرکت گھڑیاں ہمارے درمیان ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ نہایت خشوع و خضوع سے طاق راتوں کی عبادات بھی کرلیں اور ہماری سماجی زندگی بھی متاثر نہ ہو۔ زندگی کے بکھیڑے بھی نبٹتے رہیں اور عید کی تیاری بھی ساتھ ہی ساتھ ہوتی رہے۔ پھر بھی بیشتر افراد کہتے ہیں ’’ہماری نیند پوری نہیں ہوتی‘‘ جبکہ دفتری اوقات کار میں نرمی برتی جاتی ہے۔ حکمت عملی یہی ہے کہ ہم منظم ہو جائیں اور اپنے وقت کو مناسب تقسیم اور ترتیب دے لیں تب کوئی آرام اور وقت کی کمی کی شکایت نہیں کرسکے گا۔ ذیل میں چند مشورےشائع کئے جارہے ہیں جن کی مدد سےہم تطہیر کے عمل سے گزر کر اپنے شب و روز بہتر انداز میں گزار سکیں گے۔
موبائل فون کا استعمال انتہائی کم کردیں
رابطہ کی یہی ایک اہم سبیل ہے جب ہم گھر سے کوسوں دور ہوں یا جب کبھی کسی کو اہم پیغام دیا جانا مقصود ہو ‘ہماری غیرضروری اور طویل گفتگو یا پیغام رسانی سے وقت کا ضیاع ہوتا ہے۔ یہ خیال رہے کہ یہ تربیت کا مہینہ ہے۔ ہمیں انسانیت کے بھولے ہوئے اسباق کو بھی ایک بار پھر یاد کرنا ہے توپھر موبائل کا زیادہ استعمال کیوں کیا جائے؟
کھانا پکانا ہے تو توازن کے ساتھ
رمضان المبارک کے بابرکت مہینے کی آمد کا مطلب ہرگز یہ نہیں کہ ہمارا پورا دن باورچی خانے ہی کی نذر ہو جائے اور ہم یہ جواز دیتے رہ جائیں کہ ہمیں سحری سے افطار اور پھر اگلی سحری تک کے لیے لوازمات تیار کرنے ہیں اس کیلئے نماز کا وقت نکل گیا یا سپارہ نہیں پڑھا جاسکا۔ آپ کا کچن اگر کشادہ ہے تو ایک کرسی کچن ہی میں ڈال لیں اور اگر یہاں بیٹھے بیٹھے اپنا سپارہ پڑھ سکیں تو ضرور پڑھ لیں۔ اسلام آسانیاں چاہتا ہے۔ اپنے دستر خوانوں کو بھی سادہ رکھنے ہی میں عافیت ہے۔ تلنے تلانے والا کام بھی نمازِ عصر کے بعد ہی شروع ہوتا ہے لہٰذا آرام بھی کرلیں۔
رمضان عید کی شاپنگ کے لیے نہیں آتا
یہ کیا کہ روزہ اس لیے نہیں رکھ سکیں کہ دوپہر کو عید کی شاپنگ کے لیے جانا ہے۔ یہ عمل تو سراسر فرائض سے غفلت کی نشاندہی کرتا ہے۔ ابھی جب آپ یہ تحریر پڑھ رہے ہیں شعبان کا مہینہ ہے‘ ابھی آپ کے پاس بہت وقت ہے‘ اپنی اور اپنے بچوں کی بھرپور شاپنگ کیجئے اور رمضان المبارک میں اپنے آپ کو بالکل فری رکھیں تاکہ بھرپور عبادات سے لطف اندوز ہوسکیں۔
لیلۃ القدر کو تلاش کرنا ہے
آخری عشرے کی عبادت بانصیب لوگوں کے حصے میں آتی ہیں، لہٰذا انہیں پردوں کی دھلائی، برتنوں کی خریداری یا کپڑوں کی سلائی کے لیے درزیوں کے چکر لگاتے ہوئے نہ گزاریں۔ رمضان المبارک میں وقت کا ہدف متعین ہونا ضروری ہے اور اسی طرح زندگی میں انتظامی امور انجام دینے آسان ہوتے ہیں۔ ہمیشہ ایک ماہ قبل خریداری کی منصوبہ بندی کرلیا کریں اسی طرح اپنے لیے آسانیاں مہیا ہوسکتی ہے ورنہ آپ ہمیشہ الجھی اور الجھاتی رہیں گی۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں