میری عمر 35سال ہے۔ انٹر کرنے کے بعد والد کے ساتھ کاروبار میں شامل ہوگیا۔ شروع کے پانچ سال ان سے بہت کچھ سیکھا لیکن اب طبیعت میں سستی بڑھ رہی ہے۔ دو جگہ منگنی ہوئی مگر دونوں جگہ سے لڑکی والوں کی طرف سے انکار ہوگیا۔ چھوٹے بھائی نے اپنی پسند سے شادی کرلی، اس کو والد نے علیحدہ کاروبار کروا دیا۔ میری کسی کو فکر نہیں، میں نے نیکی سے زندگی گزاری اور میرے ساتھ ہی اچھا نہیں ہوا۔ میں دو سال دبئی میں بھی رہ آیا ہوں۔ وہاں بہت سخت محنت کی اور آمدنی بھی خاص نہ ہوئی۔ خاندان والوں نے بھی باتیں بنائیں۔اب میں زندگی سے مایوس ہوتا جارہا ہوں‘ ہر طرف ناکامی ہی ناکامی ہے۔ نہ شادی ہوسکی اور نہ زندگی میں کہیں کامیاب ہوسکا۔ (شہباز‘ گجرات)
مشورہ: منگنی ختم ہونے اور خاندان والوں کی طرف سے باتیں بنانے کو آپ نے بہت زیادہ محسوس کیا اور اپنے ذہن پر مسلط کرلیا ہے۔اب آپ عمر کے اس حصے میں ہیں کہ ہمت اور استقلال سے دوبارہ اہم مقام حاصل کرنا ضروری ہوگیا ہے۔ دل شکستہ خیالات، مایوسی اور افسردہ جذبات، منفی خیالات ذہن پر چھانے لگیں تو انہیں روکیں اور خود کو فوری طور پر اچھے مشورے دیں۔ اس طرح ذہن میں حوصلہ افزاء اور روشن خیالات آئیں گے۔ یقیناً آپ ذہین اور بہترین صلاحیتوں کے مالک ہیں۔ اس خوبی کو ثابت کرنے کے لیے ضروری ہے کہ ایک بار پھر والد کے ساتھ کاروبار میں دلچسپی لیں۔ سستی اور مایوسی تو اچھے سے اچھے انسان کو بھی ناکارہ بنا دیتی ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں