بنی اسرائیل میں ایک آدمی تھا اس کی زبان پر اکثر یہ الفاظ ہوتے تھے الحمدللہ رب العالمین والعاقبۃ للمتقین۔ یعنی سب تعریفیں اللہ تعالیٰ کے لیے ہیں جو جہانوں کا پروردگار ہے اور اچھا انجام پرہیزگاروں کے لیے۔ اس کے ایسے الفاظ سن کر شیطان کو اچھے نہ لگے اس کی کوشش تھی کہ اس کے یہ الفاظ کس طرح چھڑائوں پھر اس نے ایک شیطان کو انسان کی شکل میں اس کی طرف بھیجا تاکہ اس سے یہ الفاظ کسی بھی طرح بند کروائے جائیں تو اس نے آکر اس نیک آدمی کو کہا کہ العاقبۃ للمتقین یعنی اچھا انجام پرہیزگاروں کے لیے نہ بول بلکہ العاقبۃ للاغنیاء یعنی اچھا انجام ساہوکاروں کے لیے ہے بول۔ شیطان نے کہا کہ ٹھیک ہے شرط لگاتے ہیں سب سے پہلے جو شخص یہاں سے گزرے گا اس سے پوچھیں گے پھر جو ہار جائے گا تو اس کا ہاتھ کاٹا جائے گا اسرائیلی آدمی نے کہا کہ ٹھیک ہے شرط لگی میں جو کہہ رہا ہوں وہ صحیح کہہ رہا ہوں۔تھوڑی دیر میں وہاں سے ایک آدمی گزرا ان کو کہا کہ ہمارا فیصلہ کر یہ کہتا ہے کہ العاقبۃ اللمتقین اور میں کہتا ہوں کہ العاقبۃ للاغنیاء تو بتا کہ صحیح کیا ہے تو اس نے کہا کہ العاقبۃللاغنیاء یعنی اچھا انجام اغنیاء کے لیے ہے شرط کے مطابق اسرائیلی آدمی کا ہاتھ کاٹ دیاگیا شرط ہارنے کے بعد بھی اسرائیلی کی زبان پر وہی الفاظ تھے یعنی العاقبۃ للمتقین ایک دن دوبارہ شیطان اس کو ملا اور کہا کہ تو ابھی تک وہ ہی الفاظ کہہ رہے ہو اسرائیلی نے کہا میں ایسے ہی کہتا رہوں گا اس بات پر پھر بھی تو شرط رکھ میں جو کہہ رہا ہوں سچ کہہ رہا ہوں۔ شیطان نے کہا شرط لگی آج بھی اس آدمی سے فیصلہ کروائیں گے جو سب سے پہلے یہاں سے گزرے گا دونوں بیٹھے تھے تو تھوڑی دیر میں ایک آدمی کا وہاں سے گزر ہوا اس مرتبہ بھی اس آدمی نے پہلے کی طرح فیصلہ کیا کہ العاقبۃ للاغنیاء اس مرتبہ بھی اسرائیلی بیچارہ شرط ہار بیٹھا اور دوسرا ہاتھ بھی شرط کے مطابق کٹ گیا لیکن اس کے بعد بھی اس کی زبان پر وہ ہی الفاظ تھے کہ العاقبۃ للمتقین۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں