اپنی شخصیت میں تبدیلی لانے کے لیے ضروری ہے کہ سب سے پہلے آپ اس بات کا تعین کریں کہ آپ کس قسم کی شخصیت بننا پسند کریں گے۔ جب ایک بار اس کا تعین ہو جائے تو پھر مستقل آپ کو اس جانب قدم آگے بڑھاتے رہنا ہوگا۔ ابتدا اس طرح کریں کہ جو آپ کی موجودہ شخصیت ہے آپ اس کے بارے میں اچھی طرح جاننے لگیں اور پھر ان عوامل کو سمجھنے کی کوشش کریں جن کی بنیاد پر آپ کی شخصیت میں بہتری آئی ہے اور یہ ایسا سفر ہے جس پر آپ کو چلتے رہنا ہے۔ آئیے !اب ہم ان اہم عوامل پر بحث کرتے ہیں جو ہماری شخصیت کی تعمیر میں بہت اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
موروثی خصوصیات: ماہرین اس بات پر متفق ہیں کہ کسی شخصیت کی تعمیر میں اس کے موروثی اثرات بہت اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ اپنی موروثی صلاحیتوں، خوبیوں اور خامیوں کو ماہرین ’’خام مال‘‘ سے تعبیر کرتے ہیں۔ یہی وہ میٹریل ہے جس سے آپ کی شخصیت تعمیر ہوتی ہے‘ ویسے تو بہت ساری خصوصیات کا تعلق وراثت سے ہوسکتا ہے تاہم چند نمایاں خصوصیات میں جسمانی ساخت، عقل و دانش اور مزاج وغیرہ کا شمار ہوتا ہے۔ جسمانی ساخت جسم کی بناوٹ، اس کا ڈھانچہ، خون کی قسم، آپ کی جنس، آنکھوں اور جلد کا رنگ، بالوں کی ساخت، رنگت اور چہرہ مہرہ سب چیزیں وراثت سے ملتی ہیں۔ اس کے علاوہ نشوونما پانے کا انفرادی نمونہ یعنی زندگی کے مختلف ادوار میں جسمانی نمو کی شرح سب کا تعلق وراثت سے ہوتا ہے۔وراثت کے بارے میں یہ بھی کہا جاتا ہے کہ وہ آپ کی ذہنی قوتوں کے لیے لامحدود دائرہ کار فراہم کرتی ہے جس کے اندر رہ کر آپ ترقی کی منزلیں طے کرسکتے ہیں۔ اس کے باوجود یہ بات کوئی قطعی طور پر نہیں جانتاکہ عطا کی ہوئی ذہنی صلاحیتوں کو پوری طرح استعمال میں لایا یا بڑھایا بھی جاسکے گا یا نہیں۔ شاید ہی کوئی شخص اپنی دماغی صلاحیتوں کو اس انتہا تک عبور کرسکتا ہو جو قدرت نے انسان کو دی ہیں لیکن اس کے باوجود توجہ اور کوشش سے بہت بڑے بڑے کام کرلئے جاتے ہیں۔ ایک ایسا شخص جو بادشاہ تو نہیں ہوتا، نہ اس نے بادشاہ کو دیکھا ہوتا ہے، اس کے باوجود ایک ادکار اپنی کوشش سے دنیا کے سامنے بادشاہ کا روپ دھار لیتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس بات کو ذہن میں رکھنا چاہیے کہ ہم سب میں ایک ہی طرح کی صلاحیتیں نہیں ہوتیں۔ اسی طرح یہ بھی ضروری نہیں ہوتا کہ ہماری شخصیت کا ہر پہلو کمزور ہو، ہم کئی معاملات میں دوسروں سے آگے ہوتے ہیں۔ اگر آپ اپنی شخصیت کا گہرائی سے جائزہ لیں گے تو آپ پر انکشاف ہوگا کہ آپ میں جو خصوصیات ہیں ان کا شاید اب تک آپ کو ادراک ہی نہیں ہوا
اسی طرح کچھ خامیاں بھی سامنے آئیں گی جن پر قابو پانے کے لیے کوشش کرنا ہے اور کوئی وجہ نہیں کہ آپ اگر یہ کام مستقل مزاجی سے انجام دیں تو اس کے نتائج حوصلہ افزا نہ ہوں تو بس آج ہی سے اس کوشش میں لگ جائیے۔مزاج کا دارو مدار ایک حد تک آپ کی وراثت پر بھی ہے۔ مورثی خصوصیات وہی ہوتی ہیں جنہیں لے کر انسان دنیا میں آتا ہے اور جیسے جیسے بچہ بڑا ہوتا ہے وہ حالات کے تحت ان خصوصیات سے فائدہ اٹھاتا ہے اور ان کا استعمال کرتا ہے، اس کے علاوہ ایسے بچے بھی دیکھے گئے ہیں جو موروثی خصوصیات سے خود کو نکالنے میں کامیاب ہوجاتے ہیں اور وہ خصوصیات جن کولے کر وہ دنیا میں آئے تھے، انہیں ترک بھی کردیتے ہیں۔ شخصیت کی تبدیلی کے خواہاں افراد کو یہ بات یاد رکھنی چاہیے کہ وراثت انسان کو جہاں جسمانی ساخت عطا کرتی ہے وہاں اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ آپ اس میں کسی قسم کی تبدیلی نہیں لاسکتے کیونکہ جسمانی ساخت عطا کرتی ہے وہاں اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ آپ اس میں کسی قسم کی تبدیلی نہیں لاسکتے کیونکہ جسمانی ساخت کا دارومدار، جسمانی حرکات و سکنات، ورزش اور روزہ مرہ زندگی کے معمولات پر بھی ہوتا ہے، ایک درزی زندگی کا زیادہ وقت جھک کر کپڑے سینے میں گزارتا ہے تو اس کی کمر عام انسانوں کے مقابلے میں زیادہ تیزی سے جھک سکتی ہے۔ اسی طرح یہ بھی ضروری نہیں کہ آج کے مشہور ریسلرز کا باپ بھی ریسلر رہا ہو۔ صفائی ستھرائی کا اہتمام، بالوں کو صاف رکھنا، کپڑے سلیقے سے پہننا یہ سب چیزیں آپ کے دائرہ اختیار میں ہیں، آپ ان کا بہترین استعمال کرکے اپنی شخصیت کو زیادہ پرکشش اور زیادہ باوقار بناسکتے ہیں۔مذہب کا کردار: مذہب انسان کی شخصیت کے اخلاقی اور روحانی پہلوئوں کو بہتر طور پر اُجاگر کرتا ہے۔ مذہب کی پابندی اور ایمان کی مضبوطی انسان کو نظم و ضبط کا پابند کرتی ہے، اسے ذہنی آسودگی اور روحانی پاکیزگی عطا کرتی ہے اور یہ سب چیزیں اچھی شخصیت کو پروان چڑھانے میں انسان کی مدد گار ثابت ہوتی ہیں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں