میرے بھائی کے پاس اولاد نرینہ نہ تھی‘ ’’آزمودہ وظائف سے گھریلو الجھنوں کا حل‘‘ کتابچہ مسجد میں کسی نے دیا‘ ایک عمل سورۂ قریش‘ باوضو پاک حالت میں سارا دن انہوں نے کھلا پڑھی‘ اللہ نے اولاد نرینہ سے نواز دیا۔(علی‘ راولپنڈی)
گناہوں اور وساوس سے جان چھوٹی:محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! ہروقت عجیب اللہ اس کے حبیب ﷺ اور بڑی بڑی ہستیوں کے متعلق انتہائی کرب میں مبتلا کردینے والے وساوس آتے‘ سخت پریشان تھا‘عبقری میں ’’آزمودہ وظائف سےگھریلو الجھنوں سے چھٹکارا‘‘ کا کتابچہ کا پڑھا‘ خود بھی یاقہار کا وظیفہ شروع کیا اور ہر ماہ لے کر مخلوق خدا میں بانٹتا بھی ہوں‘ نجانے کس کی دعا لگی اور میرے وساوس ختم ہونا شروع ہوئے ۔ (کامران‘ لاہور)
گھریلو جھگڑے ختم: ہمارے گھر میں ہروقت جھگڑے رہتے‘ میرے امی کو کسی نے ’’آزمودہ وظائف سے گھریلو الجھنوں کا حل کتابچہ دیا‘‘ اس میںعصر کی نماز کے بعد11 مرتبہ یَارَحْمٰنُ پڑھنےکا وظیفہ ملا‘ تمام گھروالوں نے پڑھا‘الحمدللہ! گھر سے لڑائی جھگڑے ختم ہوگئے ہیں۔ الحمدللہ۔(ماریہ‘ ساہیوال)
بیٹی کو نئی زندگی ملی: بیٹی کو اکثر بیٹھے بیٹھے جھٹکے لگتے تھے‘ بہت زیادہ علاج معالجے کروائے مگر حالت ویسی ہی رہتی‘ دفتر عبقری سے ’’آزمودہ وظائف سے گھریلو الجھنوں کا حل‘‘ کتابچہ لیکر حسب توفیق بیٹی کی نیت کرکے تقسیم کروایا‘ تین ماہ کے اندر اندر میری بیٹی بالکل ٹھیک ہوگئی۔ (عبدالماجد‘ گجرات)
گھر کا مسئلہ حل ہوا کہ سب حیران ہیں!: ہمارے چچا میرے والد کو مکان کا حصہ نہ دے رہے تھے‘ کافی عرصہ سے شدید پریشانی میں مبتلا تھے‘ خاندان والوں نے بہت کوشش کی مگر چچا ضد پر اڑے تھے‘ بہن نے عبقری میں ’’آزمودہ وظائف‘‘ کتابچہ کے بارے میں پڑھا اور ایک ہزار کتابچہ بانٹ دیا‘ گھر والوں نے بھی اس میں موجود درود پاک کا وظیفہ پڑھا اور ہمارا کام بن گیا۔ میرے چچا نے خود ہی سب کو بلایا‘ معذرت کی اور دیرینہ مسئلہ حل کردیا۔(شانزے‘ فیصل آباد)
۔ (قاسم‘ راولپنڈی)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں