میں نے اپنا گھر بنانے اور بچوں کو تعلیم دلوانے میں بہت محنت کی۔ لڑکے اور لڑکیوں سے شفقت اور ہمدردی کے تعلقات ہیں۔ بیٹی کی عمر چوبیس سال ہورہی ہے میں اس کی شادی کرنا چاہتا ہوں لیکن وہ کہتی ہے کہ میں آپ کی بیٹی نہیں بیٹا ہوں شادی نہیں کرنی چھوٹے بہن بھائیوں کا خیال رکھوں گی۔ میں اس کے ان خیالات پر فکر مند ہوں۔ (ج، لاہور)
مشورہ:آپ نے محنت سے بچوں کو اچھی زندگی گزارنے کا موقع دیا اس کے باوجود بیٹی کو کسی نہ کسی طرح یہ احساس ہوا ہے کہ اگر وہ بیٹا ہوتی تو والدین کا اچھا سہارا بنتی لہٰذا شادی سے انکار اور خود کو بیٹا کہلوانے کی خواہش پیدا ہوئی۔ آپ اسے احساس دلائیں کہ تم بیٹوں سے بڑھ کر بیٹی ہو۔ رہی شادی کی بات تو بیٹوں کی بھی تو شادی ہوتی ہے۔ محبت کرنے والے شادی کے بعد بھی چھوٹے بہن بھائیوں کا خیال رکھ سکتے ہیں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں