ران پر بھی زخم پھوڑے بن گئے ساری ٹانگ پر زخم تھے اور پٹیاں بندھی ہوئی تھیں زخموں سے ہڈیوں کا چورا بھی صاف کرنے سے نکلتا تھا زخم گہرائی میں تھے‘ دوائی کے ساتھ اندر روئی یا کپڑے کا ٹکڑا رکھنا پڑتا تھا ‘میری امی نماز روزے کی پابند تھیں‘ اللہ تعالیٰ پر بھروسہ تھا
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم!اللہ تعالیٰ آپ کو تندرستی اور عزت والی زندگی عطا فرمائے‘ اللہ تعالیٰ آپ کو دنیا و آخرت میں سرخرو فرمائے‘ آپ کی نسلوں کو دین اور دنیا میں عافیت والی زندگی دے کامیاب کرے۔آمین! ماہنامہ عبقری پڑھا دل کو سکون ملا۔ میرے پاس ایک ٹوٹکہ ہے جس سے میرے بھائی کے پھوڑے ٹھیک ہوگئے وہ پھوڑے عام سے نہیں تھے میرا چھوٹا بھائی کوئی چار یا پانچ سال کا ہوگا کسی نے اس کی ٹانگ پر کچھ مارا جس سے اس کی ہڈی ٹوٹ گئی جب جراح کے پاس لے کر گئے تو اس نے ہڈی جوڑ کر پٹی کردی جس طرح پلستر چڑھاتے ہیں جب پٹی کھولی تو وہاں زخم تھا زخم پر دوائیاں لگاتے لگاتے کچھ عرصہ گزر گیا‘ جب زخم صاف کرتے تھے اس زخم سے باریک باریک ہڈیاں بھی نکلتی تھیں کچھ عرصہ کے بعد تھوڑی پنڈلی کی جگہ چھوڑ کر دوسرا زخم بن گیا وہاں بھی پٹیا ں رکھنے لگے اسی طرح تھوڑی تھوڑی جگہ چھوڑ کر پھوڑے بننے لگے۔ ڈاکٹر کو دکھاتے تو انہوں نے کہا ٹانگ کاٹنی پڑے گی‘ ران پر بھی زخم پھوڑے بن گئے ساری ٹانگ پر زخم تھے اور پٹیاں بندھی ہوئی تھیں زخموں سے ہڈیوں کا چورا بھی صاف کرنے سے نکلتا تھا زخم گہرائی میں تھے‘ دوائی کے ساتھ اندر روئی یا کپڑے کا ٹکڑا رکھنا پڑتا تھا ‘میری امی نماز روزے کی پابند تھیں‘ اللہ تعالیٰ پر بھروسہ تھا دعائیں مانگتی کہ اے اللہ کریم میرے بچے کی ٹانگ نہ کٹے‘ دو سال علاج کیا‘ زخم ٹھیک نہیں ہوتے تھے مزیدبن جاتے تھے۔پھر ایک دن کسی عورت نے میرے بھائی کی ٹانگ دیکھی تو مسکراتے ہوئے بولی یہ تومسئلہ ہی کوئی نہیں‘ آپ کو میں ایک چھوٹا سا ٹوٹکہ بتاتی ہوں یہ کچھ عرصہ میں ٹانگ بالکل ٹھیک ہوجائے گی‘ ہم نے بھی اس
کی بات کو سنجیدگی سے نہ لیا کیونکہ بہت سے لوگوں نے پہلے بھی ٹوٹکے بتائے‘ بڑی دلجمعی سے آزمائے مگر نتیجہ صفر نکلا۔ میری والدہ نے سوچا چلو اس ٹوٹکے کو بھی آزما لیتے ہیں‘ اس عورت کا بتایا چھوٹا سا ٹوٹکہ آزمایااور معجزہ ہوگیا۔ ٹوٹکہ یہ تھا ھوالشافی: خالی پلاٹوں میں ایک بوٹی اُگی ہوتی ہے جسے ہماری سرائیکی زبان میں ’’کنڈیاری‘‘ کہتے ہیں اس پر گول گول بیر لگے ہوتے ہیں سبز اور پیلے رنگ کے وہ’ کنڈیار‘ لیں اس میں ڈوڈے جو بیروں کی شکل میں پیلے اور سبز رنگ کے ہونگے انہیں لے کر سرسوں کے تیل میں جلانا ہے جب ڈوڈے کالے سیاہ ہو جائیں گے پھرا نہیں کسی لکڑی کےڈنڈے سے مکس کریں‘ گاڑھا تیل بن جائے گا‘ اسے زخموں پر لگانے سے وہ زخم جو جگہ جگہ بن گئے تھے ٹھیک ہوگئے‘ زخم پر یہ گاڑھا سا تیل وہ لگائے جو پنج وقتہ نمازی ہے‘ ان شاء اللہ بہت جلد زخم ٹھیک ہوجائے گا۔اب میرے یہی بھائی کاروبار کرتے ہیں‘ ان کی دکان ہے اور اپنی ایک بیٹی کی دسمبر میں شادی کی ہے‘ یہ چھوٹا سا نسخہ بہت کارآمد ہے ‘اللہ تعالیٰ چاہے تو سب کچھ ہو جاتا ہے‘ حضرت آپ کے درس سنتی ہوں بہت فیض ملتا ہے۔ اللہ تعالیٰ آپ کو دین و دنیا میں کامیابیاں عطا فرمائے۔ آمین!
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں