گوشت میں برکت ہونا
مسعود بن خالدؓ نے بیان کیا کہ میں نے رسول اللہﷺ کے لیے ایک بکری بھیجی پھر میں اپنی حاجت کے بارے میں حضورﷺ کے پاس گیا تو آپﷺ نے اس بکری کا کچھ گوشت واپس کیا اس کے بعد میں اپنی بیوی ام خناسؓ کے پاس آیا اس کے پاس گوشت تھا میں نے پوچھا اے ام خناسؓ! یہ کیا گوشت ہے؟ کہا ہماری طرف تمہارے دوستﷺ نے اس بکری میں سے جو تم نے حضورﷺ کے لیے بھیجی تھی واپس کیا ہے۔ حضرت مسعودؓ نے کہا تجھے کیا ہوا تو اسے اپنے بال بچوں کو کیوں نہیںکھلاتی؟ ام خناسؓ نے کہا یہ ان سے بچ رہا ہے اور سب کھا چکے ہیں (راوی کہتے ہیں) یہ گھر والے دو یا تین بکری ذبح کرتے تھے اور ان کے لیے یہ ناکافی ہوتی تھی۔خالد بن عبدالعزیٰؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے ایک بکری ذبح کی۔ حضورﷺ نےاور آپﷺ کے بعض اصحابؓ نے اسے کھایا اور جو کچھ بچ رہا تھا ‘خالدؓ کے بال بچے بہت تھے ان کو دیا ان کے سب گھر والوں نے اسے کھایا اور بچ بھی رہا۔(بحوالہ:کتاب:حیاۃ الصحابہؓ، حصہ دہم، صفحہ۷۲۴)
بے موسم کا پھل آسمان سے اتر آیا
ماویہ بنتِ حجیر بن ابی اہاب رضی اللہ عنہٗ سے روایت ہے اوریہ اسلام لاچکی تھیں‘ بیان کرتی ہیں کہ حضرت خبیب رضی اللہ عنہٗ میرے گھرمیں قید کیے گئے‘ میں نے ان کی طرف دروازہ کی درز سے جھانکا اور ان کے ہاتھ میں انگور کا اتنا بڑا خوشہ تھا جتنا بڑا آدمی کا سر ہوتا ہے۔ یہ اس سے کھا رہے تھے اور یہ وہ موسم تھا کہ جہاں تک مجھے علم ہے اس موسم میں کبھی انگور نہیں ہوتا تھا۔
مال کا بے گمان جگہ سے آنا
ضباء بنت زبیر رضی اللہ عنہٗ جو حضرت مقداد رضی اللہ عنہٗ کی بیوی ہیں‘ انہوں نے بیان کیا ہے کہ لوگ اپنی قضائے حاجت کیلئےدو یا تین دن کے بعد جایا کرتے تھے اور اونٹ کی مینگنی کی طرح سے پاخانہ کیا کرتے تھے ایک دن کی بات ہے کہ حضرت مقداد رضی اللہ عنہٗ اپنی حاجت کے لیے نکلے یہاں تک کہ حجبہ میں پہنچ گئےا ور یہ بقیع غرقد میں ہے ایک ویران جگہ میں رفع حاجت کے لیےداخل ہوئے اچانک اس درمیان میں کہ وہ بیٹھے ہوئے تھے ایک بڑے چوہے نے اپنے منہ سے اشرفی نکالی اور وہ اسی طرح برابر ایک ایک اشرفی کرکے نکالتا رہا یہاں تک کہ سترہ اشرفیاں نکالیں۔ یہ انہیں لیکر حضور ﷺ کی خدمت میں آئے اور آپ ﷺ سے اس چوہے کی خبربیان کی آپﷺ نے دریافت فرمایا کیا تو نے سوراخ میں ہاتھ داخل کیا تھا؟ عرض کیا نہیں قسم اس ذات کی جس نے آپﷺ کو حق کے ساتھ بھیجا ہےتو آپﷺ نے فرمایا: تیرے لیے اس مال میں کچھ صدقہ کرنا نہیں ہے اللہ تجھے اس میں برکت دے۔ ضباء رضی اللہ عنہٗ فرماتی ہیں ان میں آخری دینار بھی ختم نہیں ہوا تھا کہ میں نے چاندی کے ڈھیر حضرت مقداد رضی اللہ عنہٗ کے گھر میں دیکھ لئے۔(حیاۃ الصحابہ صفحہ 733)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں