Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔ --

حرام مال سے اولادکی پرورش کا انجام


قدرت کا فیصلہ (حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (پی ۔ ایچ ۔ ڈی : امریکہ) ایڈیٹر : عبقری ) ایک صاحب واپڈا کے ایکسین ہیں۔ وہ جس طرح دفتر میں بڑے افسر ہیں اسی طرح ایمان وتقویٰ میں بھی بڑے افسر ہیں، بندہ اپنے بھائی کے ہمراہ ان کے پاس بیٹھا تھا۔ دوران گفتگو کہنے لگے کہ میرے پاس شکایات کے کیس آتے ہیں لیکن میں نے کبھی بھی قرآن اور قسم پر فیصلہ نہیں کیا۔ پھر اپنی زندگی کے دو واقعات سنائے۔ کہنے لگے کہ ایک رشوت خورکی شکایت میرے پاس آئی۔ فریقین کو بلایاگیا واپڈا کے جس ملازم نے رشوت لی تھی وہ اس بات پر اصرار کر رہا تھا کہ میں نے قطعاً رشوت نہیں لی اور یہ شخص مجھ پر الزام لگا رہا ہے حتیٰ کہ بہت طیش اور غصہ میں بار بار یہ لفظ دہرا رہا تھا کہ میں قرآن مجید مسجد سے لاتا ہوں اور اٹھا کر کہتا ہوں کہ میں نے قطعاً رقم نہیں لی۔ میں نے حاجی خالد (ملازم)سے کہا کہ میں اپنے فیصلوں اور کیس کی سماعت میں قرآن کی قسم کو ناپسند کرتا ہوں۔ آپ ایسا نہ کریں۔ لیکن اس کا غصہ اور اصرار بڑھتا جا رہا تھا کہ درخواست گزار نے مجھ پر الزام لگایا ہے۔ میں قرآن اٹھائونگا۔ قرآن کی جھوٹی قسم اٹھانے کا بھیانک انجام: آخر کار اس شرط پر قرآن اٹھانے اور قسم لینے کا فیصلہ ہوا کہ یا اللہ اگر میں نے رشوت لی ہو تو سات دن کے اندر اندر فیصلہ کر دے۔ حاجی خالد نے ایسا ہی کیا اور قرآن اٹھا کر لے آیا اور با آواز بلند یہ کہا کہ یا اللہ! اگر میں نے رشوت لی ہو تو 7دن کے اندر اندر فیصلہ کر دے۔ وہ صاحب کہنے لگے کہ میں ساتویں دن حاجی صاحب کا جنازہ پڑھ رہا تھا۔اسی طرح کا دوسرا واقعہ سنایا کہ دو اشخاص کا آپس میں لین دین تھا۔ ایک نے رقم دینی تھی اور دوسرے نے لینی تھی۔ دونوں حج کے سفر میں تھے۔ ان کی آپس میں مطاف (طواف کی جگہ )میں ملاقات ہو گئی۔ ایک دوسرے سے لین دین کی بات شروع ہوئی۔ جس شخص نے مال دینا تھا وہ صاف مکر گیا کہ میں نے کچھ بھی نہیں دینا اور جس نے لینا تھا اس کا اصرار تھا کہ میں نے آپ کو مال دیا تھا اور میں نے لینا ہے۔ جھوٹا شخص قسم اٹھاتے ہی سانپ بن گیا: بات ہوتے ہوتے اس فیصلے پر پہنچی کہ تو کعبہ کا غلاف پکڑ کر کہہ دے کہ میں نے رقم نہیں لی تو میں ابھی اپنے مطالبے سے دستبردار ہو جائوں گا۔ موصوف نے فوراً کعبہ کے غلاف کو پکڑا اور یہ الفاظ دہرائے کہ میں نے رقم نہیں لی۔ بس فیصلہ کی جگہ اور فیصلے کی گھڑی تھی کہ وہ شخص اسی وقت سانپ بن گیا۔ طواف کرتے ہوئے لوگ ڈر کر ایک طرف ہوئے اور حفاظت پر معمور لوگوں نے سانپ کو مار ڈالا اور یوں قدرت نے اپنی طاقت کا فیصلہ سنایا۔ (www.ubqari.org) ٭…٭…٭ حرام مال سے اولادکی پرورش کا انجام (حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (پی ۔ ایچ ۔ ڈی : امریکہ) ایڈیٹر : عبقری ) آپ عمارت بنائیں تو کوشش ہوتی ہے کہ اینٹیں پکی اور ایک نمبر ہوں ہلکی اور کچی اینٹ عمارت کو ختم کر کے سکون کی بجائے تکلیف کا ذریعہ بنتی ہے۔ بالکل اسی طرح جو لوگ اپنی نسلوں کی اینٹوں کو رزق حرام سے کچا کرتے ہیں تو وہ اولادجو سکون کا ذریعہ بنتی ہے وہی بے سکونی اور بے قراری کا ذریعہ بن جاتی ہے۔ بندہ کے پاس بلڈنگ ڈیپارٹمنٹ کے ایک ریٹائرڈ انسپکٹر ایک سنجیدہ اور پیچیدہ مسئلے کے لئے تشریف لائے۔ اپنے جوان بیٹے کے لئے بے حد پریشان تھے۔ رمضان المبارک کے ایام میں بیٹے نے جینا حرام کیا ہوا تھا۔ ہر برا کام ،ہر بری حرکت اور بدمعاشی کا نظام اس کے ارد گرد تھا۔ ان کو شک تھا کہ ہم پر کسی نے جادو کردیا ہے۔ کئی عاملوں کے پاس گئے انہوں نے بھاری رقمیں لیں، بکرے دیئے، کئی حیلے کئے لیکن بیٹے کا جادو نہیں ٹوٹا۔ کسی کے بتانے پر بندہ کے پاس آئے چنانچہ بندہ نے اپنی ترتیب کے مطابق چیک کرنے کے بعد جو انکشاف کیا وہ بظاہر انوکھا اورعجیب وغریب لیکن حقیقت تھا۔ آپ نے خود اپنے بیٹے اور گھر پر جادو کیا؟ بندہ نے عرض کیا کہ آپ پر ،گھر پر ،بیٹے پر نہ کسی نے جادو کیا ہے اور نہ جادو کے کوئی اثرات ہیں۔ بلکہ آپ خود جادوگر ہیں اورآپ نے اپنے بیٹے اور گھر پر سخت جادو کیا ہوا ہے۔ میری بات سن کر وہ حیران ہوئے اور کہنے لگے میں خود پریشان ہوں،نہ دن کا سکون نہ رات کا چین۔ میں اور میری بیوی ہر پل رو رو کر گزارتے ہیں اب تو اتنے عاجز آگئے ہیں کہ کچھ لوگوں سے بات چیت چل رہی ہے کہ وہ بھاری رقم کے عوض بیٹے کو گولی مار دیں۔ روز روز کا رونا برداشت نہیں۔ ایک ہی دن رو کر اپنی پریشانی سے خلاصی حاصل کر لیں گے۔ وہ لمبا سانس لیکر اپنے آنسو صاف کرنے لگے اور بھرائی ہوئی آواز میں کہا کہ میں اتنا بے چین ہو کر اپنے بیٹے اور گھر پر کیسے جادو کر سکتا ہوں۔ یہ حرام رزق کا جادو ہے: میں حیرت سے اس مجبور والد کی گفتگو سن رہا تھا۔ جب ان کی بات ختم ہوئی تو میں نے عرض کیا کہ ایک سوال پوچھوں گا لیکن اس شرط پر کہ جواب درست ملے۔کہنے لگے جو پوچھیںگے درست بتائوں گا۔ میں نے عرض کیا کہ آپ نے اپنی نوکری کے دوران کیسے رزق سے اولاد کی پروش کی تھی حرام سے یا حلال سے بس میرے اس فقرے کو سن کر دونوں میاں بیوی سکتے میں آگئے۔ کچھ دیر اسی کیفیت میں رہنے کے بعد کہنے لگے کہ میرا ضمیر بار بار اندرسے یہی آواز دیتا ہے جو آج میں آپ سے سن رہا ہوں اور میرا من مجھے کہتا ہے کہ جادو کسی نے نہیں کیا لیکن یہ اس حرام رزق کا جادو ہے جومیں لوگوں کو مجبور کر کے اکٹھا کرتا اور اولاد کو عیش کراتا تھا واقعی میں خود جادوگر ہوں ان کی آواز بھرا گئی، دامن آنسوئوں سے تر ہو گیا اور جسم میں کپکپاہٹ طاری ہو گئی۔ قارئین آپ کی کیا رائے ہے؟ (www.ubqari.org) ٭…٭…٭