آپ نے ماحولیاتی آلودگی کو ختم کرنے کا تہیہ کرلیا ہے تو آگہی کا آغاز اپنے گھر سے کریں۔ اپنے گھر والوں، عزیز، رشتہ داروں، دوستوں کو اس بات کی طرف متوجہ کریں اور انہیں آلودگی کے نقصانات سے آگاہ کریں۔
کاغذات کا ڈھیر مت لگائیں
اگر آپ کوئی ایسا کام کرتے ہیں جس میں کاغذ پر لکھنے کا کام زیادہ ہوتا ہے تو کوشش کریں کہ کاغذ کے دونوں جانب لکھیں، کاغذ اگر استعمال کرچکے ہیں تو بھی اسے فضول جان کر نہ پھینکیں اس کو آپ دوسری چیزوں میں استعمال کرسکتے ہیں۔ اس کے لیے آپ اپنی تخلیقی صلاحیتوں سے کام لیں۔ پینٹ والے کاغذ، اخبارات وغیرہ کو پیکنگ وغیرہ کے کاموں میں استعمال میں لائیں۔ غرضیکہ اپنے ’’ردی‘‘ کاغذوں سے پورا فائدہ اٹھائیں۔بار بار استعمال:آپ اگر کوئی چیز خریدنے بازار جاتی ہیں تو ایسی اشیاء خریدی جو بار بار استعمال کرسکیں مثلاً مصالحہ جات یا مشروب وغیرہ ایسے جاریا بوتلوں میں لیں جس کو استعمال کے بعد دوبارہ قابل استعمال بنایا جاسکتا ہو۔ کاغذ کے ڈبوں والی چیزیں نہ لیں۔
گھریلو اشیاء کا استعمال
پہلے کوئی تقریب، سالگرہ وغیرہ ہوتی تھی تو کانچ کی پلیٹیں، کانچ کے گلاس، کپڑے کے نیپکن وغیرہ استعمال ہوتے تھے۔ لیکن اب ہر جگہ پر پلاسٹک یا کاغذ کی پلیٹیں، نیپکن اور ٹشو پیپر وغیرہ استعمال ہوتے ہیں۔ ہمیں ان ڈسپوزایبل چیزوں کی مزاحمت کرنا چاہیے کیونکہ ایک طرف تو یہ فضول خرچی ہے تو دوسرے طرف ہم انہیں استعمال کرکے کوڑے کے ڈھیر پر پھینک دیتے ہیں۔ اس سے کچرے کے ڈھیر جو پہلے ہی کافی بھرے ہوتے ہیں ہم ان کے سائز میں مزید اضافہ کردیتے ہیں۔ اس طرح یہ ماحول کو غیر صحتمند بنانے میں ’’برا‘‘ کردار ادا کرتے ہیں۔
آپ گاڑی کے مالک ہیں تو ذمہ دار بنیں
اپنی گاڑی کی باقاعدگی سے مرمت اور ٹیوننگ کروائیں تاکہ وہ ہمیشہ ماحول دوست رہے اور جب آپ یہ دیکھیں کہ کوئی گاڑی، رکشہ یا موٹر سائیکل وغیرہ بہت زیادہ دھواں چھوڑ رہی ہے تو اسے منع کریں اور بتائیں کہ یہ دھواں آلودگی کا باعث بنتا ہے۔ لہٰذا وہ گاڑی کو ٹھیک کروائیں اگر وہ نہ مانے تو ٹریفک پولیس کو اس کی رپورٹ کریں تاکہ اس کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جاسکے۔
پلاسٹک کی تھیلیاں
پلاسٹک کی تھیلیاں ماحول کی آلودگی کا ایک بڑا سبب ہیں۔ اگر آپ دکاندار ہیں تو پھر کوشش کریں کہ پلاسٹک کی تھیلیوں کے استعمال سے اجتناب برتا جائے اور ان کی جگہ پر کاغذ کے بڑے لفافے استعمال کئے جائیں۔ اگر آپ خریدار ہیں تو پھر گھر سے ہی کپڑے کے تھیلے یا باسکٹ اپنے ساتھ لے کر خریداری کے لئے نکلیں۔ خود بھی سمجھئے اور دوسروں کو بھی بتائیے کہ ہماری معمولی سی توجہ کتنے بڑے مسئلے کے خاتمے اور ماحول کے تحفظ میں مددگار بن سکتی ہے۔چند دن پہلے ہی ایک خبر پڑھی کہ پاکستان کے شہر ایبٹ آباد میں پلاسٹک کی تھیلیوں پر پابندی لگادی گئی ہے جسے پڑھ کر اطمینان ہوا کہ چلو کہیں سے تو آغاز ہوا۔
کچرا نہ جلائیں
اگر آپ کے گھر کے باہر کوڑا کرکٹ جمع ہے تو اسے آگ نہ لگائیں بلکہ جو گاڑیاں کچرا لینے آتی ہیں انہیں یہ اٹھانے دیں۔ کوڑے کرکٹ کو جلانے سے بننے والا دھواں ماحول کو آلودہ کرے گا اس کے علاوہ کچن کے کاموں سے بن جانے والے کوڑے کرکٹ کو کچن گارڈن کے لئے کھاد میں بھی تبدیل کیا جاسکتا ہے۔
پیپرری سائیکلنگ
آپ کے گھر پر اخبارات اور رسائل بہت زیادہ آتے ہیں اور جب ان کے ڈھیر لگ جاتے ہیں تو ایسے میں اگر آپ انہیں کچرے میں پھنکوادیتی ہیں تو اب ایسا ہرگز نہ کریں بلکہ یہ اخبارات، کاغذات جمع کرکے ردی خریدنے والوں کو بیچ دیں تاکہ وہ اسے دوبارہ فیکٹری میں دے دیں تاکہ اسے ری سائیکلنگ کے عمل سے دوبارہ قابل استعمال بنایا جاسکے۔
پان کی پیک تھوکنے سے گریز کریں
پان کھانا بعض لوگوں کی پسندیدہ عادات میں شمار ہوتا ہے اور اس سے بھی زیادہ پسندیدہ عادت ہے پان کھا کر ادھر ادھر اس کی پیک تھوکتے پھرنا۔ اس سے نہ صرف یہ کہ گندگی پھیلتی ہے بلکہ جراثیم بھی بڑی تیزی سے ماحول کو آلودہ کردیتے ہیں اس کے علاوہ بھی بعض افراد سرعام اپنی ’’حاجت‘‘ سے فراغت کو بھی برا نہیں سمجھتے۔ ایسے لوگوں کو سمجھانا ہمارا فرض ہے کہ ان کی وجہ سے ہمارا ماحول کتنا خراب ہورہا ہے۔
ماحول دوستوں کا ساتھ دیں
ایسے لوگوں کا ہمیشہ ساتھ دیں جو ماحول کی آلودگی کو دور کرنے کی تمام تر کوششیں کرتے ہیں اس کے ساتھ ساتھ اپنے دوستوں کو بھی اس طرف راغب کریں کہ وہ ان لوگوں کے شانہ بشانہ چلیں اور ماحول کے تحفظ کے لئے لوگوں میں عوامی شعور کی بیداری میں حصہ لیں۔ اگر کوئی شخص ایسا کام کررہا ہے جس سے آپ سمجھتے ہیں کہ پورا ماحول خراب اور آلودہ ہوگا تو یہ مت سوچیں کہ میں کیا کروں۔ بلکہ اس چیز پر فوراً احتجاج کریں۔ اگر بات معمولی ہے تو کوشش کریں کہ اسے خود حل کرلیا جائے لیکن اگر یہ آپ کے بس سے باہر ہے تو متعلقہ حکام سے شکایت کریں کہ فلاں کام ماحول اور لوگوں کے لئے خطرناک ہے لہٰذا اسے روکا جائے۔
پرفضاء ماحول
جہاں پر صحت مند ماحول ہوگا وہاں لوگ بھی صحت مند ہوں گے۔ یہ دھیان رکھیں کہ ماحول کو پر فضا بنانے کے لیے لگائے گئے پودوں، درختوں، پھلوں اور پھولوں کو ہم خراب نہ کریں اور ایسے مقامات مثلاً پارک وغیرہ کی صفائی کا خاص خیال رکھیں۔ درختوں کو کاٹنے نہ دیں، پھولوں کی حفاظت کریں ان کو پانی دیں اور ان کے گرد حفاظتی باڑھ لگادیں۔
گھر پر فضا ماحول کی موجودگی
اپنے گھر کے ماحول کو صاف ستھرا رکھیں۔ گھر کے اندر تھوڑی سی جگہ ایسی بنائیں جہاں آپ پودے لگا سکیں۔ پھول، پودے، دیکھ کر آپ کی طبیعت پرخوشگوار اثر پڑے گا اور گھر کا ماحول بھی خوبصورت لگے گا۔ روز بروز آلودہ ہوتے ہوئے ماحول کو بہتر بنانا ہمارے اپنے ہاتھ میں ہے ہم اپنے ماحول کو صحت مند بناکر خود کو صحت مند بناسکتے ہیں۔ آئیے اس پر سوچیں نہیں بلکہ عمل کریں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں