ایک روز میں نے محسوس کیا کہ میرے شوہر فون پر کسی لڑکی سے محو گفتگو ہیں۔ انہیں یہ بھی احساس نہ رہا کہ میں قریب بیٹھی سن رہی ہوں۔ جب وہ بات کرچکے تو میں نے اس حوالے سے کچھ پوچھنا چاہا۔ جس پر وہ ناراض ہوگئے اور مجھے ہی باتیں سناڈالیں۔ایک ہفتہ ہم نے ایک دوسرے سے بات نہیں کی پھر میں نے خود ہی ان کو منالیا۔ میری دو بیٹیاں ہیں، تیسرے بچے کی پیدائش متوقع ہے۔ کچھ سمجھ میں نہیں آرہا، صرف ایک خیال بار بار آتا ہے کہ اس آنے والے بچے کو ختم کروادوں کیوں کہ یہی میرے اختیار میں ہے۔ ڈاکٹر کہتی ہے اب دن زیادہ ہوگئے ہیں تمہاری جان کو خطرہ ہوگا مگر مجھے اپنی جان کی پروا نہیں۔ اس بہانے دنیا میں اذیت سہنے سے نجات مل جائے گی۔ (صباء مجید، اسلام آباد)
مشورہ: میاں بیوی کے رشتے میں ایک دوسرے کی غلطیاں پکڑنے اور شرمندہ کرنے سے بات نہیں بنتی بلکہ بگاڑ آجاتا ہے۔ آپ اپنے معاملات کو دیکھیں۔ اس وقت تین بچوں کی سرپرستی زیادہ اہم ہے۔ اپنے جذبات کو دبا کر سمجھوتہ کرنے کی ضرورت ہے۔ آپ کے اختیار میں اپنے گھر کا سکون ہے۔ ایسا سکون محسوس کریں کہ شوہر کسی لڑکی سے بات کریں تو آپ کو کوئی فرق نہ پڑے کیونکہ آپ ان کی بیوی ہی نہیں بلکہ ان کے بچوں کی ماں بھی ہیں۔ آنے والے بچے کو ختم کرنے کے حوالے سے سوچنا بہت بڑا ظلم ہے۔ اپنے ساتھ بھی اور بچے کے ساتھ بھی۔ کیا پتہ یہ بچہ اتنا اچھا نصیب لائے کہ غم کی کیفیت ہی دور ہو جائے۔ اس کے علاوہ اپنی توجہ بیٹیوں کی اچھی پرورش، اچھی تعلیم اور بہترین تربیت پر دیں۔ ان کی کامیابیاں اور ان کی تعریف سے بھی قلبی خوشی حاصل ہوگی۔ اپنے دل کو ایسا بنالیں کہ دوسرے کے منفی رویے ڈیپریشن پیدا کرنے کا سبب نہ ہوں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں