ماربل پر دھبے بہت آرام سے پڑجاتے ہیں۔ انٹیک یا قیمتی ماربل کی چیزوں کو پیشہ ورانہ دیکھ بھال کی ضرورت پڑتی ہے مگر عام استعمال کی اشیاء کو روزانہ صفائی کی ضرورت رہتی ہے۔ واشنگ لیکوئڈ کے علاوہ لیموں کے عرق اور سرکہ سے دھبے صاف کرکے فوراً خشک کرلیں۔
سلیقہ مند خواتین کی فہرست
کیا آپ اپنے گھر کی صفائی کے لیے بازار میں دستیاب ہر برانڈ اور ہر انداز کی صفائی کے دعویدار پائوڈر اور بلیچ خریدنے پر یقین رکھتی ہے؟ اگر نہیں! تو یقینا آپ ان سلیقہ مند خواتین کی فہرست میں آتی ہیں جو باورچی خانے میں موجود سرکہ، نمک اور گھر میں استعمال ہونے والے عام واشنگ لیکوئیڈ اور بلیچ سے گھر کو چمکانا اور مہکانا اچھی طرح جانتی ہیں۔ ذراسی محنت آپ کے گھر کو شیشے کی طرح چمکانے کے لیے کافی ہوتی ہے اور باقی خواتین کے لئے بھی یہ تمام نسخے بالکل ’’اوپن سیکرٹ‘‘ ہیں۔بیکنگ ٹن: جلی ہوئی پتیلیاں، برتن اور بیکنگ ٹن کی صفائی اس وقت آسان ہو جاتی ہے جب انہیں کھانے کا سوڈا اور ابلتے ہوئے پانی کے مکسچر میں اچھی طرح ڈبو کر رکھا جائے اور بعد میں رگڑ کر صاف کرلیں۔کھڑکیاں: سورج کی روشنی کھڑکیوں پر موجود گرد کو واضح کرتی ہے اور دوپہر کے وقت کھڑکیوں کی صفائی کے لیے موزوں نہیں ہے کیونکہ سورج کی گرمی کھڑکیوں کو بہت جلد خشک کردیتی ہے۔ سہ پہر شام کے وقت یا صبح سویرے 100گرام لانڈری بوریکس یا 30ملی لیٹر سرکے کو گرم پانی میں ملا کر کھڑکیاں صاف کریں۔ اسفنج سے شیشہ صاف کرکے آخر میں اخبار کے کاغذ سے اچھی طرح چمکالیں۔
تانبا‘ پیتل اور چاندی چمکائیے
چاندی: چاندی کی اشیاء‘ میڈل اور برتن چمکانے کے لیے آلو بہت مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ آلو ابال کر اس کے پانی میں چاندی کی اشیاء دھو ڈالیں۔ چاندی کی اشیاء کو وقتاً فوقتاً پالش کرواتی رہیں۔ بالخصوص اہم تقریبات یا عید وغیرہ پر۔ چاندی کی چیزوں کو کبھی اخبار، برائون پیپر یااونی کپڑے میں لپیٹ کر مت رکھیے۔ ان میں موجود سلفر چاندی کو سرخی مائل کردیتا ہے۔ اس کے بجائے انہیں ایسڈ فری ٹشو پیپر میں لپیٹ کر رکھیئے۔شیشے: باتھ روم میں لگے شیشے اور اس کے پیچھے لگی سلورپالش میں پانی چلا جائے تو دھبے پڑ جاتے ہیں جس سے شیشہ بدنما ہو جاتا ہے۔ ایسے کلینر جن میں سرکہ یا لیموں کا عرق موجود ہو وہ شیشے کو چمک بخشتے ہیں یا گھر پر سرکہ اور پانی ملاکر نرم کپڑے کی مدد سے شیشہ صاف کرلیں۔ ڈریسنگ کے شیشے پر لگے ہیئر اسپرے کے نشان اسپرٹ سے مٹائے جاسکتے ہیں۔ اگر شیشے پر کوئی پکا داغ لگ گیا ہوتو روئی کو پٹرول میں بھگو کر صاف کریں۔بلائنڈز: دفاتر کے علاوہ گھر کی کھڑکیوں کو سجانے کے لیے بلائنڈز فیشن میں ہیں۔ مختلف خوبصورت رنگوں اور سائز میں دستیاب یہ بلائنڈز افقی اور عمودی دونوں طرح سے کھڑکیوں پر لگائی جاسکتی ہیں۔ ان کی صفائی کے لیے ہاتھوں پر پرانے کپڑے کے دستانے پہن لیجئے۔ 5ملی لیٹر امونیا میں ایک لیٹر ٹھنڈا پانی ملا کر ہاتھ اس میں ڈبو کر بلائنڈ کو اچھی طرح صاف کرلیں۔تانبا اور پیتل: پیتل اور تانبے کی بنی اشیاء کو چمکانے کے لئے آٹا، سرکہ اور نمک برابر مقدار میں ملاکر پیسٹ بنالیں اور پھر اس سے اپنی اشیاء چمکالیں۔ لیموں کاٹ کر ملنے سے بھی چیزیں صاف ہوسکتی ہیں۔
شیشے کے ٹیبل اور ماربل کی صفائی
گھر میں میز پر شیشے کی ٹاپ کا عام رواج ہے۔ اس کی صفائی کے لیے لیموں کا عرق یا سرکہ استعمال کریں پھر صاف کاغذ سے یا پیپر ٹاول سے اچھی طرح صاف کرکے آخر میں اخبار سے چمکالیں۔ماربل:ماربل پر دھبے بہت آرام سے پڑجاتے ہیں۔ انٹیک یا قیمتی ماربل کی چیزوں کو پیشہ ورانہ دیکھ بھال کی ضرورت پڑتی ہے مگر عام استعمال کی اشیاء کو روزانہ صفائی کی ضرورت رہتی ہے۔ واشنگ لیکوئڈ کے علاوہ لیموں کے عرق اور سرکہ سے دھبے صاف کرکے فوراً خشک کرلیں۔ٹائلیں:ٹائلوں کی صفائی کے لیے بھیگے ہوئے موٹے کپڑے اور کسی اچھے واشنگ پائوڈر کو استعمال کریں۔ اگر ان ٹائلوں یا فرش پر چونے وغیرہ کے داغ لگ جائیں تو کاسٹک سوڈا اور سرسوں کے تھوڑے سے تیل کو پانی میں ملالیں اور پھر کپڑے کو اس میں بھگو کر فرش پر زور سے رگڑیں۔ داغ جاتے رہیں گے۔سرامک ٹائل:کسی اچھے واشنگ لیکوئڈ میں پانی ملاکر ٹائلیں دھو کر خشک کرلیں۔ انہیں پالش نہ کریں ورنہ پھسلن ہونے کا خدشہ ہوگا۔وارنشڈ لکڑی:پوچے کو اچھی طرح دھوکر خوب خشک کرلیں اور پھر فرش صاف کرلیں۔ زیادہ پانی کی صورت میں لکڑی پھول جائے گی۔ فارمیکاٹاپ:روزانہ واشنگ لیکوئیڈ سے صاف کرلیں۔ میتھلٹیڈا سپرٹ سے اس پر موجود روشنائی کے دھبے صاف کئے جاسکتے ہیں۔ اس کے بعد اچھی طرح دھو ڈالیں۔اسٹین لیس اسٹیل سنک: ہر دن کے اختتام پر نرم گیلے کپڑے اور واشنگ لکوئڈ سے اچھی طرح دھو ڈالیں۔ کبھی کبھار لیموں کی خوشبو والے واشنگ لکوئڈ سے صاف کیجئے۔
پینٹ ورک:داغ دھبوں کو واشنگ لکوئڈ سے کپڑا بھگو کر صاف کرلیں پھر اچھی طرح دھو ڈالیں۔
بیسن، شاور، نل اور مائیکرو ویواوون
وینائل یا واش ایبل وال کورنگ:اسفنج کو واشنگ لکوئڈ میں ہلکا سا ڈبو کر صاف کرلیں۔ خیال رہے کہ سطح بہت زیادہ گیلی نہ ہو ورنہ بھیگ کر خراب ہو جائے گی۔باتھ روم:غسل خانے کی صفائی کے لیے نائیلون کا برش بہتر ہے۔ نالیوں کی صفائی کے لیے وقتاً فوقتاً تیزاب استعمال کیجئے۔ فینائل اور فینائل کی گولیوں سے باتھ روم جراثیم سے پاک اور خوشبودار رہتے ہیں۔ جانوروں والے باتھ روم میں تیز بلیج والے واشنگ لیکوئڈ سے رنگ بھدے ہو جاتے ہیں۔ باتھ میں پڑنے والے دھبے صاف کرنے کے لیے پیپر ٹاول کو سرکہ میں بھگو کررگڑیں اور کئی گھنٹوں کے لیے چھوڑدیں۔بیسن: بیسن پر پڑنے والے دھبے صاف کرنے کے لئے بازار میں دستیاب کاٹن کو بلیچ میں بھگو کر دھبے پر رکھ دیں۔ رنگین بیسن کے لئے احتیاط کیجئے۔ دھبہ چھوٹنے میں کئی گھنٹے بھی لگ سکتے ہیں پھر اچھی طرح دھولیجئے۔شاور:شاور کے ہیڈ کو کھول کر نکال لیں اور سرکہ میں ایک گھنٹہ کے لیے بھگو کر رکھ دیں پھر پرانے ٹوتھ برش کی مدد سے سوراخ اچھی طرح صاف کرکے دھو ڈالیں۔نل:نل کے کناروں پر صابن کے دھبے صاف کرنے کے لیے سرکہ استعمال کریں۔ اس کے علاوہ اسٹیل کے نل صاف کرنے کے لیے باریک اسٹیل وول استعمال کی جاسکتی ہے۔ پرانے ٹوتھ برش کی مدد سے نل کے اردگرد کی جگہ صاف کرلیں۔مائیکرو ویو اوون:ایک پیالے میں گرم پانی اور لیموں کے ٹکڑے ڈال کر ہائی سطح پر پانچ منٹ تک چلائیں پھر دروازہ بند رہنے دیں تاکہ بھاپ کی مدد سےصفائی ہو جائے۔ اس کے بعد پیالہ نکال کر نم کپڑے سے اوون اچھی طرح صاف کرلیں۔ لیموں کی خوشبو والی بھاپ سے چکنائی صاف ہو جائیگی اور اوون چمک جائے گا۔
لکڑی کی اشیاء: اگر لکڑی کی بنی اشیاء پر دھوئیں وغیرہ کے دھبے پڑ گئے ہوں تو اس کے لیے مٹی کے تیل میں تھوڑا سا نوشادر ملاکر صفائی کیجئے۔ اسی طرح بانس کی بنی اشیاء کو نمک ملے پانی سے صاف کیجئے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں