بحیثیت مسلمان ہم جس بااخلا ق نبی کریمﷺ کے پیرو کا ر ہیںانکا غیر مسلموں سے کیا مثالی سلوک تھا‘ آپ نے سابقہ اقساط میں پڑھا اب ان کے غلاموں کی روشن زندگی کو پڑھیں۔ سوچیں! فیصلہ آپکے ہاتھ میں ہے
نبی کریم ﷺ کے غلاموں کا حسن سلوک
حضرت مولانا احمد علی لاہوری کے صاحبزادے مولوی حبیب اللہ دورہ حدیث میں شریک تھے کسی گستاخ نے ایک رقعہ بھیجا حضرت اس وقت خاموش رہےلیکن دوسری نشست میں جواب دیتے ہوئے نہایت نرمی اور شائستگی سے فرمایا کہ مجھے کسی دوست نے رقعہ لکھا ہے کہ تو اپنے باپ سے نہیں ہے یہ سن کر درسگاہ میں ہیجان برپا ہوگیا ہر طالب علم مجسمہ غیض و غضب بنا ہوا تھا مگر آپ نے اسی سکون بھرے انداز میں فرمایا ۔
خبر دار : کسی کو غضبناک ہونے کی ضرورت نہیں میرا حق ہے کہ میں سوال کرنے والے کی تسلی کرا دوں اس کےبعد فرمایا میں ضلع فیض آباد قصبہ ٹانڈھ محلہ اللہ داد پور (باقی صفحہ نمبر52 پر)
(غیرمسلموں سے حسن سلوک)
کا رہنے والا ہوں اس وقت بھی میرے والدین کے نکاح کے گواہ زندہ ہیں خط بھیج کر وہاں جا کر سمجھ لیا جائے ۔ العظمۃ اللہ بردباری کی بھی انتہاء ہوگئی اس واقعہ سے آنحضرت ﷺ کے فرمان کی پوری تشریح ہو جاتی ہے کہ پہلوان وہ نہیں جو کسی کو پچھاڑ دے بلکہ پہلوان اور بہادر وہ ہے جو غصہ کے وقت اپنے اوپر قابو رکھے اور اپنے نفس کو مغلوب کر دے ۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں