ایک دن اچانک گھر کا دروازہ کسی نے کھٹکھٹایا ‘ بچے نے دروازہ کھولا تو باہر اس کا باپ آنکھوں میں آنسو لیے کھڑا تھا‘ بھانجی نے اسے اندر بلایا‘ چارپائی پر بٹھایا‘ تو بیٹھتے ہی بولا : مجھے معاف کردو‘ نجانے کیا ہوگیا ہے میرا دل اب تمہارے اور بچوں کے بغیر نہیں لگتا
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! میری بھانجی کا میاں بہت جھگڑالوہے‘ اس نے میری بیچاری بھانجی کو بہت دکھ دیئے ‘میری بھانجی کو ہر وقت طلاق دینے کے لیے تیار رہتا‘ ہر وقت گھر سے نکلنے کے طعنے دیتا‘ بول چال پکی بند تھی۔ میں اپنی بھانجی سے ملی‘ تو بیچاری پھوٹ پھوٹ کر رو پڑی۔ میں نے اسے تسلی دی اورکہا: ایک وظیفہ ہے یہ کرو‘ ان شاء اللہ مسئلہ حل ہو جائے گا ۔ اپنے پلو سے آنکھیں صاف کرتے ہوئے اس نے میری طرف حیرانگی سے دیکھااور بولی واقعی میرا مسئلہ حل ہوجائے گا؟ میں کہا ہاں! یہ وظیفہ بہت باکمال ہے‘ بس تم یقین ‘ توجہ اور دھیان سے پڑھو دیکھو پھر کیسے حالات پلٹا کھاتے ہیں اور ان روتی آنکھوں میں خوشی چھلکے گی۔پھر بولی جلدی بتائیں میں ہر وظیفہ پڑھوں گی۔
میرے شوہر نے طے کرلیا! طلاق ہی دینی ہے
میں نے بتایا اوّل آخر تین تین بار درود شریف‘ ایک بار سورئہ فاتحہ اور تین بار سورئہ اخلاص بس یہی عمل ہے۔یہ عمل کرتی رہو سب ٹھیک ہو جائے گا۔ کہنے لگی: آنٹی میرے شوہر نے طے کرلیا ہے میں نے اسے طلاق ہی دینی ہے ہم کبھی اکٹھے نہیں رہ سکتے۔ میں نے کہا :چلو تم وظیفہ پڑھو‘ میں دیکھتی ہوں وہ تمہیں کیسے طلاق دیتا ہے‘ یہ عمل بہت طاقتور ہے‘ یہ ضرور طلاق روک دے گا۔ بے دلی سے کہنے لگی: اچھا شروع کرتی ہوں‘ آگے اللہ کی مرضی۔ اس نے تین چار ماہ پڑھا‘ اللہ نے کرم کیا اور بہت زیادہ کیا۔وہ گائوں میںاپنے تین چھوٹے چھوٹے بچوں کے ساتھ رہتی تھی‘ اس کا شوہر فیصل آباد میں رہتا تھا۔
اچانک گھر کا دروازہ کھٹکھٹایا اور خوشیاں اندر آگئیں
ایک دن اچانک گھر کا دروازہ کسی نے کھٹکھٹایا ‘ بچے نے دروازہ کھولا تو باہر اس کا باپ آنکھوں میں آنسو لیے کھڑا تھا‘ بھانجی نے اسے اندر بلایا‘ چارپائی پر بٹھایا‘ تو بیٹھتے ہی بولا : مجھے معاف کردو‘ نجانے کیا ہوگیا ہے میرا دل اب تمہارے اور بچوں کے بغیر نہیں لگتا‘ گزشتہ جو کمی کوتاہی تم سے یا مجھ سے ہوئی اسے بھول جاؤ‘ چلو میرےساتھ نئی زندگی شرو ع کرتے ہیں۔اب میں تمہیں اور بچوں کو ساتھ لے کر ہی جاؤں گا۔ اب میں تمہارے بغیر مزید نہیں رہ سکتا۔ میں ہمیشہ تمہیں اپنے ساتھ رکھوں گا۔
وہ آج اپنے گھر میں بہت خوش ہے!
میری بھانجی اپنے شوہر کی باتیں سن رہی تھی اور ہچکیاں لے لے کر رو رہی تھی‘ اس کی نظر بار بار آسمان کی طرف اٹھی‘ اس نے وضو کیا‘ شکرانہ کے نوافل ادا کیے اور کافی دیر سجدے میں رب سے نجانے کیا راز و نیاز کرتی رہی۔ پھر اٹھی‘ بچوں کو کپڑے پہنائے‘ خود اچھی طرح تیار ہوئی اور بخوشی شام کو اپنے شوہر کے ساتھ روانہ ہوگئی۔ میری آج بھی اس سے بات ہوئی‘ وہ آج اپنے گھر میں بہت خوش ہے مگر اس نے عمل آج بھی نہیں چھوڑا ‘ روزانہ پڑھتی ہے کہتی ہے کہ خوشیاں اس عمل نے لوٹائی ہیں۔
جس بچی کو کوئی پوچھتا نہ تھا! آج امیرگھرانہ کی بہو ہے!
ہمارے گھر سے دو چار گلیاں چھوڑ کر ہمارے رشتہ دار کا گھر تھا ان کی بچی کا رشتہ نہیں ہوتا تھا ‘بہت رشتے آتے‘ پسند بھی کر جاتے پر بات پکی نہ ہوتی ۔بچی والے اتنے پریشان کہ مر جانے کو تیار ‘ہمارے گھر بچی کی ماں آئی تو بہت روئی‘ اتنی پریشان میں کیا کروں ؟میں بھی بہت پریشان ہوئی۔ میں نے اٹھ کر اندر سے دو انمول خزانے لا کر دیئے‘ میں نے کہا اپنی بچی کو کہو کہ اس کو توجہ اور دھیان سے پڑھے اللہ بہتر کرے گا ۔ بچی نےصرف چند ہفتےپڑھا ۔
بہت امیر‘ شریف اور قدر کرنے والے لوگ
ایک رشتہ والی رشتہ لیکر آئی‘ بہت امیر نیک اور شریف گھرانہ تھا۔ انہوںنے بچی کو دیکھا پسند کیا اور چند ماہ کے اندر اندر شادی ہوگئی۔ الحمدللہ! اتنے اچھے لوگ‘ بچی کی ماں رشک کرتی ہے اس کے نصیب پر۔ بچی کی والدہ ہمارے گھر آئی‘ بہت دعائیں دیں‘بہت خوش ہوئیں اب اللہ کریم نےا سے بیٹے سے بھی نواز دیا ہے۔ یہ انمول خزانے کی برکت سے سب کچھ ہے اعمال میں بہت طاقت اور برکت ہے۔
میں خود آپ سے بیعت ہوں جو روحانی ٹوٹکے لکھ رہی ہوں مجھے معدے کا مسئلہ تھا جب بھی کھانا کھا لیتی پیٹ میں درد ہوناشروع ہو جاتا گھنٹہ لیٹی رہتی الٹی ہوکر یا لیموں کا قہوہ پیتی پکا آرام تو نہ آتا پر دن رات ایسے چلتے رہے۔ اللہ پاک نے مجھ پر ایسا کرم کیا عبقری رسالہ میرے ہاتھ لگ گیا اللہ پاک نے میری اتنی توجہ درس پر لگا دی ہے کوئی بھی میرا مسئلہ ہو درس سننے کے دوران حل میں سورئہ قریش ہر کھانے کے بعد تین بار پڑھ لیتی ہوں۔ میں میرے میاں سورئہ قریش پر ایسے لگے ہیں اپنے آپ پر کوئی پیسہ نہیں لگانا پڑتا سورئہ قریش کی برکت سے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سورۂ مائدہ اور سورۂ قریش کے کمالات
اب میں کچھ اپنے آزمودہ تجربات قارئین کی نذر کررہی ہوں:
سورئہ مائدہ کی آیت نمبر114پڑھ کر آسمان پر پھونک سے مجھے تہجد نصیب ہوئی ہے جو پندرہ بیس سالوں میں پڑھنے کی کوشش کرتی رہی تہجد کے ٹائم تین بجے آنکھ کھل جاتی مگر میں بے بس تھی کپکپی شروع ہو جاتی ایک ہفتہ سورئہ مائدہ پڑھ کر آسمان پر پھونک ماری اللہ پاک نے ایسا کرم کیا۔
فریج ٹھیک ہوئی سورئہ قریش سے، رمضان کا مہینہ تھا 2016 کا رمضان گرمی بہت تھی مگر برف نہ بن رہی تھی میں نے اپنے میاں سے کہا فریج خراب ہوگئی ہے ہمارے پاس پیسے بھی نہیں ہیں رمضان بھی ہے کسی کے گھر سے تین چار دن برف منگوائی مگر گزار مشکل سے ہوتا دو کول برف ہوتی تھی یا دودھ ٹھنڈا نہ ہونا نہ پیاس ختم ہوتی۔ میں نے درس میں سنا تھا۔ جب کوئی خراب مشینری ہو جائے تو سورئہ قریش 41بار پڑھیں میں نے فوراً وضو کیا سورئہ قریش پڑھی۔ اپنے میاں کو کہا آپ بھی پڑھیں ہم دونوں نے یہ عمل توجہ سے کیا عشاء کی نماز اور تراویح پڑھ کر یہ عمل کیا صبح میں جب سحری بنانے کے لیے اٹھی تو ہماری فریج ٹھیک چل رہی تھی برف بہت جم گئی تھی تین چار دن پھر ہماری فریج بند ہوگی پھر بھی ہم سورئہ قریش 41بار پڑھی فریج ہماری ٹھیک چل رہی 2016اب ختم ہوگیا ہے اللہ کا شکر ہے ہماری فریج بغیر کوئی پیسہ لگائے سورئہ قریش کے عمل سے چل رہی ہے۔
پھر ہماری چارج لائٹ خراب ہوگئی وہ بھی سورئہ قریش کے عمل سے ٹھیک ہوگئی۔ سورئہ قریش والا عمل ایک بار کیا کچھ دنوں بعد پھر خراب ہوگئی دو تین بار کیا پھر خراب ہو جائے۔ پر میں نے اپنی کوشش جاری رکھی میرا بیٹا یہ سب کچھ نہیں مانتا الٹا مذاق بنالیا کوئی پکا عمل کرو پھر میں سورئہ قریش 41بار پڑھی اللہ سے کوئی ایک دو باتیں کی اب بالکل ٹھیک چل رہے۔ اب میرے گھر میں کوئی چیز بھی خراب میری نظر فوراً عمل پر چلی جاتی ہے کرتی ہوں فوراً ٹھیک کوئی پیسہ نہیں لگتا پیسے کی ویسے بھی ہمارے گھر میں کمی ہے برکت نہیں ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں