پانچوں جوانوں کو تقریباً دو کلومیٹر فرنٹ لائن کے ساتھ ساتھ گشت کرنا تھا۔ اس میں انتہائی چوکنا رہنا پڑتا ہے۔ گھپ اندھیری رات اور فائرنگ کی آوازیں دور کے سیکٹروں سے آرہی تھیں۔ غالباً آدھی رات گزر چکی تھی۔
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! میرے والد صاحب مرحوم پاک فوج میں خدمات سرانجام دیتے رہے ہیں۔ جنگ کے واقعات بڑے شوق سے سنایا کرتے۔ اس میں پاک فوج کی بہادری اور دشمن کی بزدلی کی کئی داستانیں یاد ہیں۔ انہی میں سے ایک واقعہ میں عبقری قارئین کے گوش گزار کررہا ہوں۔1965ء کی جنگ جاری تھی‘ بیدیاں سیکٹر میں زیادہ تر لڑائی انفنٹری اور توپ خانے سے ہورہی تھی۔ ایک رات دونوں اطراف میں قدرے خاموشی چھاگئی۔ حالات اور علاقے کی نوعیت کو دیکھ کر ایک پٹرول پارٹی (گشت کرنے والی پارٹی)بھیجی گئی۔ اس میں پانچ افراد ایک صوبیدار اور چار سپاہی شامل تھے۔ پٹرول پارٹی کے ذمے یہ کام ہوتا ہے کہ جس علاقے تک قبضہ ہوچکا ہو اس کی باؤنڈری کے ساتھ ساتھ وہ رات بھر گشت کرتے ہیں تاکہ دشمن ہمارے علاقے میں خاموشی سے آگے نہ بڑھ آئے یا داخل ہوکر کوئی گوریلا کارروائی نہ کرجائیں۔ پانچوں جوانوں کو تقریباً دو کلومیٹر فرنٹ لائن کے ساتھ ساتھ گشت کرنا تھا۔ اس میں انتہائی چوکنا رہنا پڑتا ہے۔ گھپ اندھیری رات اور فائرنگ کی آوازیں دور کے سیکٹروں سے آرہی تھیں۔ غالباً آدھی رات گزر چکی تھی۔ صوبیدار صاحب جو کہ آگے آگے چل رہے تھے‘ محسوس ہوا کہ دشمن کی بھی ایک گشتی پارٹی آرہی ہے اور اس نے پاس سے گزرنا ہے۔ فوراً پانچ جوان اردگرد پوزیشن لے کر لیٹ گئے‘ صوبیدار صاحب نے اپنے سپاہیوں کو سختی سے منع کیا کہ جب تک میں فائر کا آرڈر نہ دوں گولی نہیں چلانی۔ بھارتی دستہ جب قریب پہنچا۔ صوبیدار نے للکارا ’’ہینڈز اپ پاکستانیوں اور ساتھ گالی نکالی‘‘۔ دشمن کے ایک دو بندوں نے جواب دیا۔ ’’ہم بھارتی ہیں پاکستانی نہیں‘‘ (اندھیرے میں ان لوگوں کے صرف سائے نظر آرہے تھے اور یہ نہیں پتہ لگ رہا تھا کہ انہوں نے ہاتھ اوپر کیے ہیں یا نہیں) صوبیدار نے پھر پاکستان کو گالی دیتے ہوئے کہا ’’بلکہ ہم بھارتی ہیں تم پر یقین نہیں‘ بہتر ہے دونوں پارٹیاں مل جائیں لیکن میں احتیاط کروں گا۔ تم میں سے ایک ایک بندہ ہتھیار زمین پر رکھے اور تالی بجاتا ہوا ہماری طرف
؎آئے‘‘ دشمن کے پہلے سپاہی نے ذرا ہچکچاہٹ سے ہتھیار زمین پر رکھے اور تالی بجاتا ہوا آگے بڑھ آیا۔ جوانوں نے فوراً دبوچ کر اس کو بٹھایا۔ سنگین گلے پر رکھی اور کہا بولنا نہیں۔ اسی طرح دوسرے سپاہی بھی ایک ایک کرکے ہتھیار زمین پر رکھتے اور تالی بجاتے ہوئے آگے آتے گئے۔ جو بھی آتا اس کو خاموشی سے بٹھا دیا جاتا۔ حتیٰ کہ 21 بھارتی فوجی قید ہوچکے تھے۔ آخر میں ان کا لیفٹیننٹ آنے سے ذرا رک گیا۔ بولا ’’یہ کیا تماشا ہے ہتھیار زمین پر رکھو اور تالی بجاتے ہوئے آگے بڑھ جاؤ‘ ’’تمہیں ابھی تک یقین نہیں آیا۔‘‘ صوبیدار صاحب نے جواب دیا: ’’دیکھو تمہارے تمام ساتھی آچکے ہیں آپ اگر نہیں آتے تو نہ آؤؐ‘ مجھے شک ہے کہ تم جاسوس ہو‘‘ پھر کچھ لمحے سوچ کر اس نے بھی ہتھیار زمین پر رکھے اور تالی بجاتا ہوا آگے بڑھ آیا۔ خطرے کی حالت میں حاضر دماغی کا یہ ایک منفرد واقعہ ہے۔ بس اللہ تعالیٰ نے دشمن کے دل میں ہمارا رعب ڈال دیا اور ہمارے شیردل جوانوں کو تائید و نصرت حاصل ہوئی۔ بے شک پاک فوج وہ عظیم فوج ہے جس کے ساتھ ہروقت اللہ کی مدد و نصرت رہتی ہے اور ہمارے فوجی اللہ کی مدد کے ساتھ کبھی کبھی ایسے کام بھی کرجاتے ہیں کہ جو ان کی ٹریننگ کا حصہ نہیں ہوتے۔
خالد بابر ‘ راولپنڈی۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں