آزمودہ وظائف سے گھریلو الجھنوں کا حل
گھر کی تعمیر کیلئے: محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! عبقری سے تعلق زیادہ پرانا نہیں‘ صرف ایک سال پہلےہی اس نام سے روشناس ہوا اور ایسا ہوا کہ اب اس نام کے بغیر گزارا نہیں۔ عبقری رسالہ تو میرے تمام گھر کا آزمودہ ہے۔ہم نے کمیٹیاں ڈال ڈال کر ایک تین مرلے کا پلاٹ لیا‘ اب اس کی تعمیر کا مسئلہ تھا‘ بمشکل کچھ پیسے چند سالوں میں جمع کیے اور گھر کی تعمیر شروع کردی‘ ہمیں مزدوروں اور ٹھیکیداروں نے سچ میں ذلیل کیا‘ میٹریل کی بربادی دیکھتا اور روتا۔ ایک دن ظہر کی نماز پڑھ کر بازار سے گزر رہا تھا کہ ایک شخص بازار میں ہر دکان پر ایک کتابچہ تقسیم کر رہا تھا‘ میرے قریب سے گزرا تو اس نے ایک کتابچہ مجھے بھی پکڑا دیا‘ وہیں کھڑے کھڑے ورق گردانی کی ‘اس میں اعمال اور ان کے فوائد پڑھ کر مشکور نظروں سے اس لڑکے کو دیکھا اورگھر کی راہ لی۔ گھر پہنچ کر اس میں ایک عمل حٰمٓ لَایُنْصَرُوْنَ کا پڑھا اور تمام گھر نے وہی پڑھنا شروع کردیا‘ یقین کیجئے رب نے ایسا سبب بنایا کہ کسی نے دوست تین دن بعد ہی ایک ٹھیکیدار سے ملوایا اور وہ اپنے بندے لایا‘ اس نے انتہائی مناسب پیسوں میں اتنی جلد کام کردیا کہ لوگ حیران رہ گئے ۔ جس کام کو ہاتھ ڈالتا اس میں بہت زیادہ بچت ہوتی اور چیز بھی بہت اچھی ملتی۔الحمدللہ! جتنا میرے پاس سرمایہ تھا اسی کے اندر رب نے کرم فرمایا اور میرا گھر رہنے کے قابل تیار ہوگیا۔ بس وہ دن اور آج کا دن عبقری ہماری ہرمشکل میں کام آتا ہے‘ سارا گھر درس سنتا ہے‘ مسنون اعمال کرتا ہے اور وظائف پڑھتا ہے۔ (فہیم اسلم‘ننکانہ صاحب)
بیٹی کا مسئلہ حل ہوگیا: محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! میری بیٹی کی شادی کو صرف دو سال ہی ہوئے کہ سسرال میں شدید اختلافات کے بعد اس کا شوہر اسے میرے پاس چھوڑ گیا‘ بہت پریشان تھی‘ یتیم بچی‘ کون سہارا دے گا‘ شوہر کو کافی سمجھایا فون کیے‘ مگر وہ نہ مانا کہ(باقی صفحہ نمبر 53 پر)
(بقیہ:آزمودہ وظائف سے گھریلو الجھنوں کا حل)
میں اسے نہیں رکھ سکتا۔ عبقری رسالہ میرا چھوٹا بیٹا گھر لایا‘ اس میں ایک کالم میں ’’آزمودہ وظائف سے گھریلو الجھنوں کا حل‘‘ کتابچہ تقسیم کرنے کے متعلق لوگوں کے تاثرات لکھے ہوئے تھے‘ میں نے اپنے بیٹے سے بات کی‘ وہ اسی دن پچاس کتابچے لایا اور ہم نے پورے علاقہ میں تقسیم کردئیے‘ ایک ہفتے کے بعد پھر میرا بیٹا پچاس کتابچے لے آیا‘ جمعہ کو مسجد میں بھجوادئیے اور بچوں نےوہاں تقسیم کروا دئیے‘ اللہ سے رو رو کر دعا کرتی رہی‘ تیسری مرتبہ ابھی کتابچے میرا بیٹا لایا ہی تھا اور سوچ رہے تھے کہ اب کہاں تقسیم کریں؟ تو میری بیٹی کے نمبر پر اس کے شوہر کا فون اگیا کہ آج شام میں آرہا ہوں بات کرنی ہے‘ شام کو داماد گھر آیا‘ مجھے اور اپنی بیوی کو سامنے بٹھایا‘ تمام گلے شکوے ہوئے‘ وہ اسے گھر لے جانا چاہتا تھا‘ اسی دوران بیٹی کی ساس کا فون بھی آگیا‘ انہوں نے انتہائی پیار سے بات کی اور گھر آنے کا کہا۔ میں حیران تھی کہ ان کو اچانک ہوا کیا؟ یہ تو ہم سے بات کرنا گوارا نہ کررہے تھے‘ میں نے بیٹی کو اس وقت گھر کیلئے تیاری کرنے کا کہا‘ وہ اٹھی آدھے گھنٹے میں تیار ہوگئی‘ ہم تینوں نے اکٹھے کھانا کھایا اوریوں میری بیٹی اپنی گھر جاکر آباد ہوگئی۔ آج اس بات کو سات ماہ ہوگئے ہیں میری بیٹی اپنے گھر خوش ہے‘ کچھ غلط فہمیاں تھیں جو دور ہوئیں۔ عبقری رسالہ اگر ہمارے گھر نہ آتا تو شاید بات کہاں سےکہاں پہنچ چکی ہوتی۔ (اہلیہ شکورحسین‘ منڈی بہاؤ الدین)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں