Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔ --

امید کا پیغام

ماہنامہ عبقری - اپریل 2013ء

آدمی کو چاہیے کہ جب ایک امکان کا سرا اس کے ہاتھ سے نکل جائے تو وہ کھوئی ہوئی چیزکا ماتم کرنے میں وقت ضائع نہ کرے

عربی کا ایک مقولہ ہے ’’بہت سی نقصان والی چیزیں نفع دینے والی ہوتی ہیں‘‘یہ قول بہت بامعنی ہے۔ وہ زندگی کی ایک اہم حقیقت کو بتاتا ہے یہ کہ دنیا میں کوئی نقصان صرف نقصان نہیں۔ یہاں ہر نقصان کے ساتھ ایک فائدہ کا پہلو لگا ہوا ہے۔ آدمی کو چاہیے کہ اس کو نقصان پیش آئے تو وہ مایوس ہوکر بیٹھ نہ جائےبلکہ اپنےذہن کو سوچ کے رخ پر لگائے۔ عین ممکن ہے کہ وہ ایسا امکان ظاہر کرلے جو نہ صرف اس کے نقصان کی تلافی کرے بلکہ اس کو مزید اضافہ کے ساتھ کامیاب بنادے۔ایک شخص دیہات میں ایک زمیندار خاندان میں پیدا ہوا۔ جب اس کے والد کا انتقال ہوا تو اس کی عمر صرف چھ سال تھی۔ باپ کے مرنے کےبعد خاندان والوں نے جائیداد پر قبضہ کرلیا اس کو ایک معمولی مکان کے سواکوئی اور چیز نہیں ملی۔مجبور ہوکر دس سال کی عمر میں وہ کمانے کیلئے نکلا۔ وہ دیہات سے نکل کر شہر میں چلا گیا۔ عرصہ تک وہ محنت مزدوری کرتا رہا۔ حالات نے اس کو دستکاری کے ایک کام میں لگادیا۔ اپنی محنت سے وہ ترقی کرتا رہا۔ یہاں تک کہ اس نے ایک کارخانہ کھول لیا۔ اس کی ترقی جاری رہی۔ ستر سال کی عمر میں جب وہ مرا تو وہ ایک بڑا صنعت کار ہوچکا تھا۔ اس نے اپنے پیچھے کروڑوں کی جائیداد چھوڑی۔ اس آدمی کے ساتھ اگر عسر کی حالت پیش نہ آتی دیہات میں اس کے تمام کھیت اس کو مل جاتے تو وہ اسی میں لگ جاتا۔ وہ ایک کسان کی حیثیت سے جیتا اور کسان کی حیثیت سے مرتا۔ مگر عسر اور نقصان نےا س کو اوپر اٹھایا۔ اس کے تلخ تجربات نے اس کو زرعی دور سے نکال کر صنعتی دور میں پہنچا دیا۔ زندگی کے امکانات کی کوئی حد نہیں۔ ہر بار جب ایک امکان ختم ہوتا ہے تو وہیں زیادہ بڑا امکان آدمی کیلئے موجود رہتا ہے۔ پھر کوئی شخص مایوس کیوں ہو؟ پھر آدمی نقصان پر فریاد و احتجاج کیوں کرے؟ کیوں نہ وہ نئے امکان کو استعمال کرے جو اس کی شام کو دوبارہ ایک روشن صبح میں تبدیل کردینے والا ہے۔آدمی کو چاہیے کہ جب ایک امکان کا سرا اس کے ہاتھ سے نکل جائے تو وہ کھوئی ہوئی چیزکا ماتم کرنے میں وقت ضائع نہ کرے بلکہ نئے امکان کو دریافت کرکے اس کا استعمال شروع کردے۔ عین ممکن ہے کہ اس تدبیر کے ذریعہ وہ پہلے سے بھی زیادہ بڑی کامیابی اپنے لیےحاصل کرلے۔

Ubqari Magazine Rated 4.0 / 5 based on 605 reviews.