قارئین! آپ کیلئے قیمتی موتی چن کر لاتا ہوں اور چھپاتا نہیں‘ آپ بھی سخی بنیں اور ضرور لکھیں (ایڈیٹر: شیخ الوظائف حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی)
تانبے کی انوکھی حقیقت کھل گئی
بعض لوگ تانبے کے تجربات اور مشاہدات کے بارے میں نہ کوئی یقین رکھتے ہیں نہ کوئی کمال‘ لیکن جب سے انہوں نے ماہنامہ عبقری میں تانبے کے فوائد‘ مشاہدات اور تجربات پڑھنا شروع کیے ان پر انوکھی حقیقت کھلی بلکہ مجھے تو کچھ لوگ ایسے ملے کہنے لگے: ہم تانبے کو کچھ نہیں سمجھتے تھے‘ نہ تانبے کی حقیقت کو کچھ جانتے تھے لیکن ہمیں احساس ہوا کہ ہمارے بڑے دیوانے پاگل لاعلم نہیں تھے بلکہ اس قدیم دور کی تحقیقات آج کے پڑھے لکھے کہتے ہیں کہ سچ ہیں اور پڑھے لکھے افراد نے ان تحقیقات کو سچا قرار دیا۔ میرے سامنے کچھ لوگوں کے حقائق ہیں جو میں آپ کو بتانا چاہوں گا اور ان فوائد اور مشاہدات کو آپ کے سامنے اپنے تجربات و مشاہدات کی وضاحت کے ساتھ پیش کروں گا۔
تانبے کا چھلہ ہر بیماری کا علاج
1۔ایک صاحب نے تانبے کے تجربات کو بیان کرتے ہوئے کہا تانبے کا استعمال برتن کی شکل میں یا اس کا کوئی چھلہ جسم کے ساتھ لگا ہوا ہو ہر بیماری کا علاج ہے‘ ہر تکلیف کا خاتمہ ہے اورانوکھی بات بیان کی کہ نئی جوانی پیدا کرتا ہے۔ اگر آپ دنیا کا آخری طاقتور منرل واٹر بنانا چاہتے ہیں اور صحت مند پانی پینا چاہتے ہیں جو آپ کے جسم کے ذرے ذرے کو جان بخشے‘ ہڈی‘ گوشت اور خون کو زندگی بخشے تو پھر آپ فوری طور پر تانبے کا کوئی ٹکڑا یا چھلہ لے لیں اور اسے پانی میں رکھیں‘ ابالیں‘ بہت دیر ابالیں‘ پانی نارمل ہونے پر اب وہی پانی آپ بڑھاتے جائیں اور پیتے جائیں‘ پھر بار بار بھی یہی تانبا ڈال کر پانی ابالتے جائیں‘ آپ دیکھیں گے اور حیران ہوجائیں گے کہ آپ کے جسم کو نئی جوانی‘ نئی طاقت‘ نئی قوت کہاں سے ملتی ہے اور کیسے ملتی ہے۔ یہ ایک کا نہیں کئی افراد کا تجربہ ہے اور بار بار لوگوں نے اسے آزمایا۔
تانبے کےچھلہ سےپرانی بواسیرجاتی رہی
2۔ ایک اور صاحب نے اپنے تجربات کو بیان کرتے ہوئے تانبے کا برتن‘ اس کا چھلہ استعمال کرنے کے کمالات لکھے ہیں‘ کہتے ہیں کہ تانبے کا چھلہ پہننے سے بواسیر ختم ہوجاتی ہے‘ پرانی سے پرانی بواسیر بادی ہو یا خونی ہو وہ چھلہ آپ ہاتھ کی انگلی میں پہنیں‘ پاوں کی انگلی میں پہنیں‘ بواسیر ختم ہوجاتی ہے‘ صحت مل جاتی ہے۔ پرانے بزرگوں نے اس کو بہت آزمایا‘ جس نے بھی آزمایا یقینی فائدہ پایا۔
صاع میں آٹا گوندھنے کی برکت
3۔ آٹھ افراد کا خاندان ہے‘ صاع میں آٹا گوندھتےہیں اتنی برکت ہوتی ہے کہ تین وقت وہی آٹا استعمال کرتےہیں۔ یہ ایک تجربہ کا بول میں لکھ رہا ہوں کہ میں آٹا گوندھتا ہوں اور آٹا گوندھ کر نبویؐ تانبے کے صاع میں رکھ دیتا ہوں اور پھر اسی سے روٹیاں پکاتے ہیں وہ آٹا جو پہلے چند لوگوں میں بھی پورا نہیں ہوتا تھا گھر کے آٹھ افراد جی بھر کر کھاتے ہیں اور پورا ہوجاتا ہے‘ اس کا بہترین رزلٹ اور فائدہ ملتا ہے۔ اصل میں یہ نبویؐ صاع کی برکت ہے۔
4۔ ایک اور صاحب نے صاع کے تجربات کو یوں بیان فرمایا‘ تانبے کے صاع میں آٹا ڈال کر تورے میں ڈالتے ہیں اور وہ آٹا مہینے کے لیے کافی ہوتا ہے۔ پہلے ایک مہینے میں دو سے اڑھائی تورے لگتے تھے اب تانبے کے صاع کے ذریعے جو آٹا توڑے میں ڈالتے ہیں وہ آٹا بہت زیادہ برکت اور عافیت کا ذریعہ بنتا ہے اور ختم نہیں ہوتا۔ یعنی آٹا آتا ہے اس کو صاع کے ذریعے بھر کر ہم توڑے میں ڈالتے ہیں‘ یہ اس صاع کی برکت ہے جو حضور نبی کریم ﷺ نے فرمائی تھی آج بھی موجود ہے۔
مُد میں پانی پیا تکلیف ختم ہوگئی
5۔ ایک تجربہ کار نے اپنا تجربہ بتایا کہ تانبے کے مُد سے میں نے پانی پینا شروع کیا‘ میرے گلے میں پانی اٹک جاتا تھا میں نے چالیس دن پانی پیا‘ اور یہ پانی اٹکنے کی تکلیف بہت پریشان کن تھی وہ ختم ہوگئی اور میں صحت مند ہوگیا۔
6۔ ایک صاحب نے تانبے کے برتن کے تجربات کو کچھ اس طرح بیان کیا تانبے کے برتن میں رات کو پانی ڈال کر رکھ دیں صبح پی لیں‘ اس سے جوڑوں کا درد، معدہ کی تکلیف اور بلڈپریشر ٹھیک ہوجاتا ہے۔ میں انگلینڈ میں رہا ہوں یہ تجربہ ایک ہندو کی کتاب میں میں نے پڑھا تھا۔جب مجھے نبوی مد اور صاع کے بارے پتہ چلا تو میں نے ہندو والا برتن چھوڑ دیا۔ میں عبقری دواخانہ سے نبوی مد اور نبوی صاع لے گیا اب وہ استعمال کرتا ہوں اور میرا ہر مسئلہ حل ہوتا ہے‘ میری ہرتکلیف دورہوتی ہے کیونکہ تانبے کی اپنی ایک طاقت ہے اور اس سے زیادہ طاقت نبوی دعاؤں کی جو مد اور صاع کے ساتھ ہے۔ 7۔ اب یہ تجربہ بھی پڑھ لیجئے: زچہ بچہ کے سلسلہ میں ڈاکٹر کے پاس جانا پڑتا تھا‘ دو تین مہینے سے جب سے تانبے کے بنے نبوی مد اور صاع لے کر گھر گئے ہیں اب ڈاکٹرز کے ہاں نہیں جانا پڑتا۔
تانبےکے استعمال سے بے اولادی کا خاتمہ
8۔ ایک صاحب نے انوکھا تجربہ بیان کیا آپ پڑھیں گے تو اس کی سچی حقیقت تک پہنچ جائیں گے۔ تانبے کی فیکٹری میں ہر ورکر کے آٹھ سے دس بچے ہیں۔ کہنے لگے: میں 1995ء میں جہاں تانبے کی تار بنتی ہے اس فیکٹری میں کام کرتا تھا۔ اس فیکٹری میں کام کرنے والے ہر ورکر کے آٹھ آٹھ دس دس بچے تھے اور جو تانبے کا لوٹا استعمال کرتا تھا ان کے بھی آٹھ آٹھ دس دس بچے تھے اور وہ طاقت سے بھرپور تھے۔(جاری ہے)
تانبے کے مزید حیران کن تجربات اگلے شمارہ میں ملاحظہ کیجئے
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں