قارئین السلام علیکم! کائنات کے کچھ راز ایسے ہوتے ہیں جو صرف چند الفاظ ہی میں چھپے ہوتے ہیں اگر ان پر زیادہ توجہ اور دھیان دیا جائے تو وہ کھل کر سامنے آجاتے ہیں۔ آپ نے یہ واقعہ پڑھا یا سنا ہوگا کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام حضرت ہاجرہ سلام اللہ علیہا اور حضرت اسماعیل علیہ السلام کو مکہ کی وادی اور کالے پہاڑوں کے درمیان اللہ کے حکم پر چھوڑ کر چلے گئے جہاں پر انسان دور تک کہیں نظر نہیں آتا تھا، جہاں پانی کا قطرہ تک میسر نہ تھا ، جدھر دیکھو وہاں خوف کا سماں تھا، جہاں سبزے کا نام و نشان نہ تھا، جہاں کوئی سایہ نہ ملتا تھا وہاں حکم خداوندی کے تحت حضرت ابراہیمؑ علیہ الصلوٰۃ والسلام نے اپنے کنبے کو کالی گھاٹی میں چھوڑ دیا اور جب اسماعیلؑ علیہ الصلوٰۃ والسلام نے پانی مانگا اور حضرت ہاجرہ سلام اللہ علیہا نے دو پہاڑیوں کے ساتھ چکر لگائے تاکہ کہیں پانی نظر آجائے اس وقت اماں ہاجرہ سلام اللہ علیہا کی کیا کیفیت ہوگی کہ بچہ حضرت اسماعیل علیہ الصلوٰۃ والسلام موت سے جنگ کررہے اور اماں ہاجرہ سلام اللہ علیہا اپنے بچے کو اس حالت میں دیکھ رہیں مگر مجبور تھیں کہ کوئی آجائے اور ہماری مدد کرے۔ اس لمحے میں ایک روایت کے مطابق حضرت جبرائیلؑ علیہ السلام نے اپنا پَر مارا اور دوسری روایت میں ہے کہ حضرت اسماعیلؑ نے جب پیاس کی وجہ سے ایڑیاں رگڑیں تو وہاں سے ایک چشمہ پھوٹا اور بہنے لگا۔ اماں ہاجرہ سلام اللہ علیہا کے منہ سے بے ساختہ نکلا ’’زم زم‘‘ یعنی ’’رک جا ٹھہر جا‘‘ اور چند پتھر جوڑ کر وہاں کئی دنوں کے لیے پانی کا ذخیرہ بنالیا اور حضرت اسماعیل علیہ الصلوٰۃ والسلام کو پانی کی پیاس کی وجہ سے وہ پانی ملا جس سے افضل، اعلیٰ، مقدس اور شفایاب پانی اس کائنات میں کہیں نہیں لیکن وہ جو اضطرابی کیفیت سے اماں ہاجرہ سلام اللہ علیہا نے زم زم کہا اُن دو الفاظ کو تاریخ نے اپنے دل پر ایسا لکھا کہ آج بھی ہر بندے کو اس لفظ سے واقفیت ہے اور یہ لفظ اللہ کی بارگاہ میں ایسا قبول ہوا کہ یہ خود ایک طاقتور لفظ بن گیا جس کا فائدہ مجھے گزشتہ مارچ ۲۰۲۱ء کے دم والے دن ہوا۔ دم والے دن تسبیح خانے میں مسافرین کا مجمع ہوتا ہے۔ لوگ بڑی دور سے آس اور امید لے کر آتے ہیں لیکن دم والے دن موسم کچھ عجیب سا بن گیا کہ ایسا لگتا کہ ابھی موسلا دار بارش ہونے والی ہے۔ میں نے سوچا مہمان ہیں ان کو پریشانی ہوگی کیوں نا اللہ سے بارش کا وقت تھوڑا سا آگےکروا لوں تاکہ ہمارے شاہی مہمان جو کہ اللہ کو پانے تسبیح خانہ آئے ہیں ان کو تکلیف نہ ہو میں خدمت بھی کرتا رہا اور ’’زم زم‘‘ کو پورے یقین کے ساتھ پڑھنا شروع کردیا۔ فرمان شیخ الوظائف ’’اگر اسم اعظم ہو اور یقین اعظم نہ ہوتو کوئی فائدہ نہیں‘‘۔ یقین کے ساتھ پڑھنا شروع کردیا۔ الحمدللہ پورا دم خواتین و حضرات کا آرام و سکون کے ساتھ ہوگیا۔ بارش تھمی رہی جیسے ہی حلقہ کشف المحجوب شروع ہوا‘ بارش ہوگئی میں نے اللہ کا شکر ادا کیا کہ یااللہ آج مہمانوں کو پریشانی نہیں ہوئی یہی میری سب سے بڑی کامیابی ہے کہ میرے گھر مہمان چل کر آیا اور خوش واپس لوٹا تو اس دن سے بہتر میرا کوئی دن نہیں ہوگا۔ اگر آپ کو بھی ’’زم زم‘‘ الفاظ سے کوئی فائدہ ہوا ہو تو تفصیل کے ساتھ لکھ کر عبقری کے پتے پر روانہ کریں تاکہ سب کو فائدہ ہو اور لوگ خوب فیض یاب ہوں۔ تبارک اللہ و سلام۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں