لہٰذا اپنے بیٹوں اور بیٹیوں کے رشتے میں بہت احتیاط برتیں اس لیے پسند کی شادیاں ناکام اور برباد ہوتی ہیں اور پسند کی شادیوں کو انجام بہت برا ہوتا ہے اس کی بنیادی وجہ یہی ہے کہ نہ لڑکی نے سسرال دیکھا‘ نہ لڑکے نے لڑکی کے گھرانے کو دیکھا‘ ایک دوسرے کو جانا پہچانا نہیں‘ ظاہری چمک دمک نے ایک دوسرے پر فریفتہ کردیا اور فدا کردیا‘ وہ فریفتگی ‘ فدا ہونا جس کا انجام بخیر نہیں اور آخر کار اس کا انجام بہت برا ہوتا ہے اور زندگی میں نقصانات پریشانیاں اور مسائل بڑھ جاتے ہیں۔
جہاں بیٹے اوربیٹی کی رضامندی کو دیکھا جائے وہاں ماں باپ اس کی عاقبت انجام کو بھی لازم دیکھیں۔ مجھے ایک جوان نے ایک بات روتے ہوئے کہی کہ میں تو جوان پاگل‘ مدہوش‘ دیوانہ بیوقوف تھا میرا باپ تو سمجھدار تھا‘ میرے باپ نے بھی نہ مجھے روکا‘ سمجھایا‘ نہ سلجھایا۔ آج بھی میں باپ کی قبر پر جاکر یہی بات کہتا ہوں کہ ابا آپ ہی مجھے سلجھا دیتے‘ لیکن اب پچھتائے کیا ہوسکتا ہے‘ بھگت رہا ہوں اور بہت پریشان ہوں۔