میرے پاس سارا دن الجھے‘ ٹوٹے‘ بکھرے لوگ آتے ہیں اور وہ سب ایک سبق دیتے ہیں کہ ہم چمکتی چیز کو سوناکہتے ہیں‘ جیسے مال و دولت ‘حسن کی چمک وغیرہ اور مال و دولت سے زیادہ حُسن کی چمک پر بہت زیادہ توجہ بڑھ جاتی ہے اور اگر اس میں حلم‘ بردباری‘ اخلاق‘ ادب نہ ہو تو ایک وقت آتا ہے وہی چیز روگ بن جاتی ہے۔ میری آنکھوں کے سامنے یہ فرمان کئی بار آیا ہے :’’ یااللہ ایسے زندگی کے ساتھی سے بچا جو مجھے وقت سے پہلے بوڑھا کردے‘‘ کیونکہ میں نے تو وقت سے پہلے بوڑھا بھی ہوتے دیکھا اور ان کو قبر میں جاتے بھی دیکھا۔