ایک سیانے اور سمجھدار نہایت مخلص شخص نے اپنا ایک واقعہ اور تجربہ بیان کیا‘ میں چاہوں گا یہ تجربہ غور سے پڑھیں‘ توجہ سے پڑھیں‘ دھیان سے لیں اور اپنی زندگی میں اس کو شامل کریں۔
وہ تجربہ یہ ہے : انہوں نے بتایا کہ میں نے بیٹے کا رشتہ کرنا چاہا‘ ادھر ادھر دیکھا کہ کوئی جوڑ کا رشتہ مل جائے اچانک اپنی سالی کی بیٹی کا خیال آیا جو عمر میں اس سے کچھ چھوٹی تھی‘ احساس ہوا کہ اس کا رشتہ لے لوں ۔ مجھے اس بات کا بھی احساس تھا کہ میرے کہنے پر وہ رشتہ فوراً دے دیں گے لیکن میں نے اپنے بڑوں سے ایک بات سنی تھی‘ بیٹی سے پہلے ماں کو دیکھو تو اگر نانی کو بھی دیکھ لو تو کبھی نہیں پچھتاؤ گے۔اس کی ماں کو دیکھا ‘وہ ہر وقت چیختی چلاتی تھی‘ شور شرابہ‘ لڑائی جھگڑا‘ تند مزاج‘ بات بات پر چڑنے والی اور اگر ہنستی تھی تو اتنے اونچے قہقہے کہ مردوں کا بھی احساس نہیں لیکن مجھے سب سے زیادہ جس چیز نے روکا وہ اس کا چیخنا ‘چلانا‘ سخت مزاجی‘ چڑنا تھا۔ میں نے فوراً اپنے بیٹے کا رشتہ اس کی بیٹی کے ساتھ کرنے کا ارادہ ترک کردیا کیونکہ سنا بھی تھا اور دیکھا بھی تھا کہ جیسی ماں ویسی بیٹی ۔