Search

ام المؤمنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہما کے پاس جب کوئی سائل آتا اور دعائیں دیتا جیسا کہ سائلین کا طریق ہے تو ام المؤمنین بھی اس فقیر کو دعائیں دیتیں اور بعد میں کچھ خیرات دیتیں‘ کسی نے کہا: اے ام المومنین! آپ سائل کو صدقہ بھی دیتی ہیں اور جس طرح وہ آپ کو دعا دیتا ہے اسی طرح آپ بھی بھی دعا دیتی ہیں۔ فرمایا: اگر میں اس کو دعا نہ دوں اور فقط صدقہ دوں تو اس کا احسان مجھ پر زیادہ رہے اس لیے کہ دعا صدقے سے کہیں بہتر ہے اس لیے دعا کی مکافات دعا سے کرتی ہوں تاکہ میرا صدقہ خالص رہے کسی احسان کے مقابل میں نہ ہو۔ (بکھرے موتی‘ جلد چہارم‘ ص47)