Search

اللہ جل جلالہ کا خوف یہ دنیا اور اس کی رونق ہمیشہ اسی طرح نہیں رہے گی ایک دن اسے فنا ہونا ہے۔ جو کچھ بھی اعمال کر رہے ہیں اس کا ریکارڈ تیار کیا جا رہا ہے۔ ان اعمال کے لکھنے پر دو فرشتے مقرر ہیں۔ روز قیامت یہ اعمال نامے ہر ایک کو دے دیئے جائیں گے۔ انہی اعمال کی بدولت‘ جنت یا جہنم کا فیصلہ ہوگا۔ یہ زندگی ایک بار ملی ہے، اسے غنیمت جانیں۔ اپنے خالقِ حقیقی کو راضی کر لیں ۔ اس کے حبیب صلی اللہ علیہ وسلم کے بتائے ہوئے احکامات پر زندگی گزار لیں۔ سابقہ گناہوں سے سچی توبہ کریں ۔ آج تو پیارے رب العلمین ندامت کے ایک آنسو پر ہماری بخشش کر رہے ہیں۔ سنا ہے کہ بند ہ جب تنہائی میں آسمان کی طرف منہ کرکے تین بار کہہ دے ۔ اے میرے اللہ! میرے گناہ معاف کر دیں آپ کے سواکوئی معاف نہیں کر سکتا تو اللہ جل شانہ ¾ مسکرا کر اس بندے کے گناہ معاف کر دیتے ہیں۔ کل قیامت کے دن رو رو کر دریا بھی بہا دیں گے تو معافی نہیں ملے گی۔ اللہ تعالیٰ نے مخلوق کو اس لئے پیدا کیا ہے کہ وہ اس کی معرفت حاصل کرے۔ اس کی عبادت کرے ۔ حضرت ابو سلمان درانی رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں دنیا اور آخرت کی ہر خیر کی بات اللہ عز و جل کا خوف ہے اور ہر وہ دل جس میں خوف خدا نہیں وہ دل تباہ ہے۔ اللہ جل شانہ سے اتنا خوف کرنا واجب ہے جس سے فرائض کی ادائیگی اور حرام اشیاءسے پرہیز حاصل ہو ۔