اخلاص والوں کے لیے خوشخبری: حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: جو شخص دوسروں پر فخر کرنے کیلئے‘ مال دار بننے کیلئے‘ نام و نمود کیلئے دنیا طلب کرے اگر حلال طریقے سے ہو وہ اللہ کے سامنے اس حالت میں حاضر ہوگا کہ اللہ تعالیٰ اس سے سخت ناراض ہوں گے اور جو شخص دنیا حلال طریقے سے اس کیلئے حاصل کرے تاکہ دوسروں سے سوال نہ کرنا پڑے اور اپنے گھروالوں کیلئے روزی حاصل کرسکے اور اپنے پڑوسی کے ساتھ احسان کرسکے تو وہ قیامت کے دن اللہ تعالیٰ سے اس حال میں ملے گا کہ اس کا چہرہ چودھویں رات کے چاند کی طرح چمکتا ہوا ہوگا۔ (بیہقی)۔عرش کا سایہ: حضور نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ جو کسی تنگدست کو مہلت دے یا اس سے اپنا حق معاف کردے اللہ تعالیٰ اس کو قیامت میں اپنے عرش کا سایہ عطا فرمائیں گے۔امت کی مدد:حضرت سعد رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا: اللہ تعالیٰ اس امت کی مدد (اس کی قابلیت اور صلاحیت کی بنیاد پر نہیں فرماتے بلکہ) کمزور اور خستہ حال لوگوں کی دعاؤں‘ نمازوں اور ان کے اخلاص کی وجہ سے فرماتے ہیں۔ (نسائی)۔ فتنے دور ہوں گے: حضرت ثوبان رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ روایت کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا : اخلاص والوں کیلئے خوشخبری ہوکہ وہ اندھیروں میں چراغ ہیں ان کی وجہ سے سخت سے سخت فتنے دور ہوجاتے ہیں۔ (بیہقی)