Search

امام بیہقی حضرت عبداللہ بن رواحہؓ سے نقل کرتے ہیں کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے دانت درد کی شکایت کی تو حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا دست مبارک ان کے رخسار پر جس میں درد تھا رکھ کر سات مرتبہ پڑھا ترجمہ:۔ اے اللہ جو تکلیف یہ شخص محسوس کر رہا ہے اس کو اس کی سختی کو دور فرمادیجئے اپنے نبیؐ کی دعا سے جو آپ کے نزدیک بابرکت ہے۔ دست ِ مبارک ابھی اٹھایا بھی نہ تھا کہ اللہ تعالیٰ نے ان کے درد کو رفع فرما دیا۔
ناسور کیلئے خاص عمل
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! میں عبقری رسالہ بہت شوق سے پڑھتا ہوں۔مجھے ہر ماہ اس رسالے کا شدت سےانتظار رہتا ہے۔میں نے ماہنامہ عبقری سے بہت کچھ پایا ہے۔اسی لیے آج میں آپ کو اپنا ذاتی مشاہدہ لکھ رہا ہوں میرے والد صاحب کو بہت خطرناک ناسور تھا جو کہ کولہے کہ قریب چار یا پانچ انچ گہرا تھا دو دفعہ آپریشن کروایا مگر کچھ مہینوں کے بعد دوبارہ خون رسنا شروع ہوجاتا تھا ڈاکٹر نے کہا یہ بھگندر (فسچولا) ہے بہرحال ہر وقت میرے والد کے پاجامے میں خون لگا نظر آتا تھا۔ میرا بہت دل دکھتا تھا پھر ایک دن عبقری میں اس کا علاج نظر آگیا دل کو بہت تسلی ہوئی وہ علاج بہت آسان تھا مگر جب سے ابو نے شروع کیا اللہ کا کرم ہوا بھگندر کا نام و نشان تک نہ رہا صرف 2 ماہ میں بالکل بند ہوگیا ورنہ ہم تومایوس ہوچکے تھے۔ تیسرا آپریشن کرانے کے ہمارے پاس پیسے نہیں تھے۔ وہ طریقہ یہ تھا کہ عشاء کے وتر ایک خاص ترکیب سے پڑھنے تھے۔ وتر کی پہلی رکعت میں سورۂ نصر‘ دوسری رکعت میں سورۂ لہب اور تیسری رکعت میں سورۂ اخلاص پڑھنے سے میرے والد کا بھگندر بالکل صحیح ہوگیا۔ (بحوالہ : عبقری جلد 4)