محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم!میں پچھلے پانچ سال سے عبقری رسالہ بہت شوق سے پڑھ رہاہوں اس میں دیئے گئے ٹوٹکے اور نسخہ جات کا بھی اکثر استعمال کرتا ہوں جو مفید ہوتے ہیں۔ہمارے گھر میں سال بھر کی گندم اکٹھی آجاتی ہے جس کو ہم محفوظ کرلیتے ہے اور جتنا استعمال کرنا ہو اس کا آٹا پسوا لیتے ہیں۔ میں ایک روز عبقری رسالے کا مطالعہ کررہا تھا تو اس کے بیک ٹائٹل پر شاہی معالج آٹا کا تعارف پڑھا ۔ دل میں خیال آیا کیوں نہ منگوا کر استعمال کیا جائے میں نے کال پر ایک پیکٹ آٹے کا بُک کروایا جو مجھے اگلے دن مل گیا۔ آٹے پر جو نو اجزاء درج تھے میں پڑھ کر حیران تھا کہ اتنی کم قیمت میں اتنی اچھی کوالٹی کا آٹا تیار کیا گیا ہے۔ مارکیٹ میں دوسری کمپنیوں کا بھی آٹا دستیاب ہے لیکن یہ اپنی نوعیت کا منفرد آٹا تھا جس میں گندم نہیں تھی۔ میں نے والدہ کو عبقری کا شاہی معالج آٹا دیا اور کہا کہ آج سب کے لیے دوپہر کی روٹی اسی آٹے سے تیار کریں۔ دوپہر کو جب سب دسترخوان پر بیٹھے تو کھانا شروع کیا ہم گھر کے چھ افراد ہیں اورسب ایک ایک ہی روٹی کھاتے تھے والدہ نے اسی حساب سے چھ روٹیاں بنائی تھیں لیکن اس آٹے کا ذائقہ بہت ہی لاجواب تھاسب اور روٹی مانگنے لگے خیر اور روٹی تیار کی آٹا ایک دن میں ہی ختم ہوگیا۔ میں نے تین پیکٹ اور منگوائے اور اس کو بیس کلو آٹے میں مکس کروا کر استعمال کرنا شروع کردیا چند ماہ استعمال کے بعد میں نے ایک چیز نوٹ کی کے جب سے اس آٹے کا استعمال شروع کیا ہے میرا پیٹ جو دن بدن بڑھتا جارہا تھا رک گیا۔ والدہ نے بتایا کے جوڑوں کا درد بہت رہتا تھا وہ جاتا رہا۔ بھائی نے بتایا کہ اعصابی طور پر کمزور تھا قوت ملی کیونکہ اس آٹے میں جو اجزاء استعمال ہوئے ہیں اس میں قدرتی توانائی ہے۔(محمد زبیر،لاہور)