Search

روایت میں آتا ہے کہ حضرت سلمان علیہ السلام اپنے لشکر کیساتھ جارہےتھے کہ ایک چیونٹی لشکر کودیکھ کر اپنی ساتھی چیونٹیوں سے کہنے لگی: ’’بلوں میں گھس جاؤ‘ کہیں سلمان کا لشکر تمہیں روند نہ ڈالے‘‘ اللہ رب العزت کو یہ خیرخواہی اتنی پسند آئی کہ قرآن عظیم الشان کا حصہ بنادیا۔حضرت موسیٰ علیہ السلام بکریاں چرا رہے تھے ایک بکری بھاگ کر جھاڑیوں میں داخل ہوگئی آپ بھی پیچھے بھاگے‘ کانٹوں سے بھری جھاڑیوں سے بکری کو نکالا اسے پیار کیا اور اس کے کانٹے نکالے۔ اللہ کو یہ خیرخواہی ایسی پسند آئی کہ پیغمبری عطا فرمادی۔حضرت خواجہ باقی باللہ تہجد کیلئے وضو کرنے گئے‘ جب واپس آئے تو بستر میں بلی آرام کررہی تھی‘ سردی بہت سخت تھی‘ آپ صبح تک بلی کے بستر سے نکلنے کا انتظار کرتے رہے‘ فرمایا اللہ نے اس خیرخواہی کے بدلے میں میرے دل میں اسرار و رموز کے چشمے جاری کردئیے۔گوبر جب فصل میں ڈالتے ہیں تو اس سے فصل اچھی ہوتی ہے‘ سوچنے کی بات ہے کہ ایک گندی چیز فائدہ پہنچاتی ہے اور کیا ہم انسان ہوکراللہ کی مخلوق کی خیرخواہی نہیں کرسکتے؟ (شہبازاحمد‘ مریدکے)۔