Search

اللہ تعالیٰ کا اپنے رسول ﷺ سے خطاب ہے: اور ایمان والوں کیلئے اپنے بازو جھکائے رکھئے یعنی مسلمانوں پر شفقت رکھئے۔ (حجر)٭اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: اور اپنے رب کی بخشش کی طرف دوڑو اور نیز اس جنت کی طرف جس کی چوڑائی ایسی ہے جیسے آسمانوں کا اور زمینوں کا پھیلاؤ جو اللہ تعالیٰ سے ڈرنے والوں کیلئے تیار کی گئی ہے (یعنی اُن اعلیٰ درجہ کے مسلمانوں کے لیے ہے) جو خوشحالی اور تنگدستی دونوں حالتوں میں نیک کاموں میں خرچ کرتے رہتے ہیں اور غصہ کو ضبط کرنےوالے ہیں اور لوگوں کو معاف کرنے والے ہیں اور اللہ تعالیٰ ایسے نیک لوگوں کو پسند کرتے ہیں۔ (آل عمران)٭ایک جگہ ارشاد ہے: او ر رحمان کے (خاص ) بندے وہ ہیں جو زمین پر عاجزی کے ساتھ چلتے ہیں۔٭اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: (اور برابرکا بدلہ لینے کے لیے ہم نے اجازت دےرکھی ہے کہ) برائی کا بدلہ تو اسی طرح کی برائی ہے (لیکن اس کے باوجود) جو شخص درگزر کرے اور (باہمی معاملہ کی) اصلاح کرلے( جس سے دشمنی ختم ہوجائے اوردوستی ہوجائے کہ یہ معافی سے بھی بڑھ کر ہے) تو اس کاثواب اللہ تعالیٰ کے ذمہ ہے(اور جو بدلہ لینے میں زیادتی کرنے لگے تو سن لے کہ ) واقعی اللہ تعالیٰ ظالموںکو پسند نہیں کرتے۔ (شوریٰ)٭اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: اور جب غصہ ہوتے ہیں تو معاف کردیتے ہیں۔ (شوریٰ)۔