Search

حضرت علی رضی اللہ عنہ کی صاحبزادی اُم کلثوم رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے بیت المال کے خازن علی بن رافع سے کہلوایا۔ ’’سنتی ہوں کہ بیت المال میں ایک نہایت قیمتی ہار موجود ہے۔ کیا آپ صرف اسے عید کے دن کے لیے مجھے عنایت کرسکتے ہیں؟ میں عید کے دوسرے دن ہی واپس کردوں گی۔‘‘خازن نے یہ ہار بھیج دیا، اور اُم کلثوم رضی اللہ عنہا نے یہ ہار عید کے دن پہن لیا، حضرت علی رضی اللہ عنہ کی اس ہار پر نظر پڑی تو آپ رضی اللہ عنہ نے تعجب سے فرمایا۔ ام کلثوم! تمہیں یہ ہار کہاں سے ملا؟ام کلثوم رضی اللہ عنہا نے سارا حال سچ سچ بیان کردیا، آپ رضی اللہ عنہ نے اسی وقت یہ ہار اپنی بیٹی کے گلے سے اتارلیا، اور خازن کو بلاکر بہت ڈانٹا اور فرمایا: ’’خدا کی قسم! اگر کلثوم یہ ثابت نہ کرسکتی کہ اس نے یہ ہار عاریتاً لیا ہے تو میں اس کے ہاتھ کٹوا دیتا اور بنو ہاشم کی خواتین میں یہ پہلی چوری ہوتی۔‘‘
اپنی اورنسلوں کی سلامتی اورسکون کے لیے
اپنی‘ اپنی نسلوں اورمعاشرے کی سلامتی کے لیے اس آیت کریمہ کا کثرت سے ورد کریں۔
اَللّٰھُمَّ اِنَّا نَجْعَلُکَ فِیْ نُحُوْرِھِمْ وَنَعُوْذُبِکَ مِنْ شُرُوْرِھِمْ(ابو دائود)
ترجمہ: اے اللہ ہم تجھ ہی کو ان کے مقابلے میں کرتے ہیں اور ان کے شر سے تیری پناہ چاہتے ہیں۔تیسرے کلمے کا ورد کثرت سے کریں۔