Search

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشادفرمایا: ہر پیر اور جمعرات کے دن اللہ تعالیٰ کے سامنے بندوں کے اعمال پیش کئے جاتےہیں۔ چنانچہ اللہ تعالیٰ اس دن ہراس شخص کی جو اللہ تعالیٰ کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہراتا ہو‘ مغفرت فرماتے ہیں‘ البتہ وہ شخص اس بخشش سے محروم رہتا ہے کہ جس کی اپنے کسی (مسلمان) بھائی سے دشمنی ہو۔ (اللہ تعالیٰ کی طرف سے فرشتوں کو) کہا جائے گا: ان دونوںکو رہنے دو جب تک آپس میں صلح و صفائی نہ کرلیں‘ ان دونوں کو رہنے دو جب تک آپس میں صلح و صفائی نہ کرلیں۔ (مسلم)۔حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: جو مسلمان درخت لگاتا ہے پھر اس میں سے جتنا حصہ کھالیا جائے وہ درخت لگانےوالے کیلئے صدقہ ہوجاتا ہے اور جو اس میں سے چُرا لیا جائے وہ بھی صدقہ ہوجاتا ہے یعنی اس پر بھی مالک کو صدقہ کاثواب ملتا ہے اور جتنا حصہ اس میں سےپردرندے کھالیتے ہیں وہ بھی اس کیلئے صدقہ ہوجاتا ہے اور جتنا حصہ اس میں سے پرندے کھالیتے ہیں وہ بھی اس کیلئے صدقہ ہوجاتا ہے (غرض یہ کہ) جو کوئی اس درخت میں سےکچھ (بھی پھل وغیرہ) لے کر کم کردیتا ہے تو وہ اس (درخت لگانے والے) کیلئےصدقہ ہوجاتا ہے۔ (مسلم)