حضرت اقدس نے دعا فرمائی اور ایک آیت مفرور کا نام لکھ کر عطا فرمائی جسے سائیکل کے پچھلے پہیے کے ساتھ باندھ کر الٹے چکر دینے کیلئے ارشاد فرمایا
ایک صاحب فرماتے ہیں کہ میرا ایک قریبی عزیز تقریباً بیس ہزار روپے کا سونا لے کر بھاگ گیا‘ یہ اس زمانے کی بات ہے کہ جب سونا صرف بائیس روپے تولہ تھا اور ہمارے ایک خاندانی بزرگ کے پاس ان کی آٹھ بچیوں کا سونا بغرض حفاظت پڑا تھا‘ میرے والد ماجد نے بڑی گریہ زاری کے ساتھ یہ واقعہ ایک بزرگ کی خدمت اقدس میں عرض کیا تو حضرت اقدس نے دعا فرمائی اور ایک آیت مفرور کا نام لکھ کر عطا فرمائی جسے سائیکل کے پچھلے پہیے کے ساتھ باندھ کر الٹے چکر دینے کیلئے ارشاد فرمایا۔ ان صاحب نے یہ عمل کیا اور دوسرے دن مفرور مع زیورات کے واپس آگیا اور نہایت نادم تھا۔ایک صاحب اپنے کسی عزیز کی بے راہ روی سے بہت نالاں تھے‘ ان کو اللہ کا نام لے کر یہ آیت مع اس عزیز کے نام کے دیا۔ اور اس طرح عمل کرنے کو کہا جیسا اوپر گزرا۔ انہوں نے یہ عمل کیا وہ شخص بالکل ٹھیک ہوگیا اور سیدھی راہ پر آگیا اور فرمایا بائیس برس تک ٹھیک رہا۔ قارئین! اس آیت کو استعمال کرنے کا ایک طریقہ یہ بھی ہے آیت ایک کاغذ پر لکھ کر ایک کپڑے میں سی کر چرخہ کے بڑے پہیے میں باندھ دیں اور ایک گھنٹہ صبح قبل ازطلوع آفتاب اور ایک گھنٹہ قبل از مغرب چرخہ کو دونوں وقت ساٹھ ساٹھ چکر دیں۔ انشاء اللہ مفرور واپس آجائے گا۔ آزمودہ ہے۔آیت درج ہے:۔ فَرَدَدْ نٰہُ اِلٰی اُمِّہٖ کَیْ تَقَرَّ عَیْنُھَا وَلَا تَحْزَنَ (مفرور کا نام)