Search

ہمارے گھر سے تھوڑا دور ایک کلینک ہے‘ ایک دن میں موٹرسائیکل پر سوار اس کلینک کے سامنے سے گزر رہا تھا کہ مجھے ایسی آوازیں آئیں جسے کسی بیل کو ذبح کیا جارہا ہے‘ بہت خوفناک آوازیں تھیں میں نے موٹرسائیکل کھڑی کی اور کلینک کے اندر گیا۔ دیکھا تو ہمارا ایک محلے دار نوجوان جو کالا جادو کیا کرتا تھا اسے برین ہیمبرج تھا اور آوازیں اسی کے گلے سے نکل رہی تھیں جیسے اسے کوئی ذبح کررہا ہو۔ ڈاکٹر صاحب بھی ہراساں تھے اور کہہ رہے تھے کہ اسے ملتان لے جاؤ مجھ سے اس کا علاج نہیں ہوگا۔ میں نے پوچھا کہ یہ کیفیت کب سے ہے۔ کہنے لگے پچھلے کئی گھنٹوں سے یہ اسی طرح تڑپ رہا ہے۔ پھر جب اسے ملتان لے جانے لگے تو وہ راستے میں ہی دم توڑ گیا۔اس کا چہرہ ابھی بھی میری آنکھوں کے سامنے ہے کہ اس کی آنکھیںابلی ہوئی تھیںاور وہ جانوروں کی طرح تڑپ رہا تھا۔ (صوفی محمد جاوید‘ جہانیاں)