Search

اللہ کا خاص احسان ہے کہ اس نے انسان کی خوراک کو بھی موسموں کی مناسبت سے پیدا فرمایا تاکہ انسان موسموں کے مضر اثرات سے محفوظ رہ سکے۔ تربوز کا شمار بھی ایسے ہی پھلوں میں ہوتا ہے جو نہ صرف انسان کو گرمی کی شدت و وحدت کے اثرات سے بہت حد تک محفوظ رکھتا ہے بلکہ اور بھی کئی بیش بہا فوائد کا حامل ہے اگر اسے اللہ کی جانب سے انسانوں کے لیے گرمی کا تحفہ کہا جائے توبےجا نہ ہوگا۔ یہ شکل کے اعتبار سے گول اور لمبوترا ہوتا ہے جبکہ رنگ کے اعتبار سے سبز جبکہ چھلکا سخت ہوتا ہے۔ تربوز تقریباً ہر علاقے میں پایا جاتا ہے لیکن خاص طور پر پاکستان، ہندوستان، شمالی بنگال، صوبہ سرحد اور افغانستان میں بھی اس کی کاشت کی جاتی ہے۔ اس کے گودے کی رنگت سرخ، ذائقہ شیریں اور مزاج سرد تر ہوتا ہے۔ اگر اسے خالی پیٹ استعمال کیا جائے تو بے حد فائدہ دیتا ہے، اسی طرح اگر اسے شکر کے ساتھ ملا کر کھایا جائے تو موثر ہوتا ہے۔
تربوز کے فوائد
یہ صفرا کو کم کرتا ہے، تربوز پیاس کو بجھاتا ہے۔ خصوصاً جون، جولائی کی گرمی میں اس کا استعمال جسمانی حرارت و گرمی کم کرنے کے لیے اکسیر کا درجہ رکھتا ہے، بوڑھے اور سرد مزاج کے حامل افراد تربوز زیادہ نہ کھائیں۔ تربوز میں پانی زیادہ ہوتا ہے اس وجہ سے یہ گردے اور مثانے کی پتھری کے اخراج میں بھی معاون ثابت ہوتا ہے۔ تربوز معدے میں پہنچ کر انتہائی فائدہ مند صورت اختیار کر جاتا ہے اس کے بیج جلد کی صفائی کے لیے بہت مفید ہوتے ہیں اگر اس کے چھلکے کا لیپ پیشانی پررکھ دیا جائے تو آنکھوں کے امراض کے لیے موثر ہوتا ہے۔جدید تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ خون کے دبائو کی زیادتی میں مغز تربوز کے اندر موجود خاص مادے کے بہت فائدے ہوتے ہیں اس سے 82فیصد مریضوں میں دل پر سے بوجھ کم ہوتا ہے۔ یہ بدن کو فربہ کرتے ہیں جبکہ خود تربوز میں ایک خاص قسم کا جزو موجود ہے، بعض ڈاکٹروں نے اس خاص جزو کو پہلوان سے تشبیہ دی ہے جو جسم کو نقصان پہنچانے والے خطرناک اجزا کو پچھاڑنے کی صلاحیت رکھتا ہے اس میں اتنی طاقت ہوتی ہے کہ یہ سرطان کے خلیات کو قابو میں رکھتا ہے۔ یہ جز تربوز کے علاوہ دوسرے پھلوں اور سبزیوں میں بھی پایا جاتا ہے جس کے استعمال سے جسم کو بہت فائدہ ملتا ہے جو لوگ ان کو باقاعدہ استعمال کرتے ہیں ان میں سرطان سے محفوظ رہنے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔