حضرت ابن ابی ملیکہ رضی اللہ عنہٗ بیان کرتے ہیں کہ اہل شام سے ایک شخص آیا اور اس نے حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کے ہاں حضرت علی رضی اللہ عنہٗ کو بُرا بھلا کہا: حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما نے اس کو ایسا کہنے سے منع کیا اور فرمایا: اے اللہ کے دشمن تو نے حضور نبی اکرم ﷺ کو تکلیف دی ہے (پھر یہ آیت پڑھی) ترجمہ: ’’بے شک وہ لوگ جو اللہ اور اس کے رسول کو تکلیف دیتے ہیں اللہ تبارک و تعالیٰ دنیا و آخرت میں ان پر لعنت بھیجتا ہے اور اللہ نے ان کے لیے ایک ذلت آمیز عذاب تیار کررکھا ہے۔‘‘ پھر فرمایا: اگر حضور نبی اکرم ﷺ (ظاہراً بھی) حیات ہوتے تو یقیناً (تو اس بات کے ذریعے) آپﷺ کی اذیت کا باعث بنتا۔‘‘ ( اس حدیث کو امام حاکم نے روایت کی ہے اور کہا اس حدیث کی سند صحیح ہے)
حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہٗ سے روایت ہے کہ ہم انصار لوگ‘ منافقین کو ان کے حضرت علی رضی اللہ عنہٗ کے ساتھ بغض کی وجہ سے پہچانتے تھے۔ (ترمذی)