اب تک آنے والی میری جتنی بھی تالیفات ہیں ان کے حوالہ جات حقیقت‘ سببِ تالیف یہ سب قارئین تک پہنچانے کی ایک کوشش ہے میں ہر کتاب کا حوالہ دوں گا کہ کتاب کن حوالہ جات سے مل کر ایک کتاب بنی ہے۔اگر میری کسی کتاب میں غلطی ہو‘ اطلاع دیں‘ شکرگزار ہوں گا۔
کتاب نمبر45:شگفتہ باتیں بکھرے موتی‘ انمول یادیں: گزشتہ سالہا سال سے زندگی کےشب و روز مطالعہ اور تحقیق میں گزر رہے ہیں ہر لمحہ ایک نئی سطر اور نیا صفحہ مطالعے سے گزرتا ہے اور چونکا دینے والے واقعات حیران اور سرگرداں کردیتے ہیں۔ سوچا یہ عظیم نکات اور پارینہ اوراق قارئین کیلئے اکٹھے کردوں‘ وہ سطریں جو میں نے بے شمار کتب عظیم سے اکٹھی کی ہیں وہ طرح طرح کی معلومات‘ معمولات اور حیرت انگیز چیزیں ہیں۔ امید ہے آپ کو یہ کتاب پرانی بھولی بسری یادوں کو نئے انداز میں یاد کرائے گی‘ اس کتاب کے چند ابواب تو حیرت کدہ اورطسلم کدہ ہیں اور جنہیں پڑھ کر میں خود حیران ہوں اور انہیں پڑھ کریقین جانیے میری سوچیں ہی بدل گئیں۔ یہ کتاب سالہا سال سے ادارہ عبقری پرنٹ کروا رہا اور الحمدللہ قارئین کے معیار پر پورا اتری اور بے شمار کیلئیے علم وعمل کا ذریعہ بنی۔ اس کتاب کی تالیف میں جن معزز شخصیات کی تحریری اور کتب و رسائل سے مواد اکٹھا کیا گیا ان کے نام درج ہیں:۔ بشیراحمد قریشی۔ عبدالصمد صارم۔ یزدانی جالندھری۔ظفراللہ خان۔ علامہ قاری محمد طیب۔ حکیم محموداحمد برکاتی۔ ڈپٹی نذیراحمد۔سید سلیمان ندوی۔ سید رضاحسین زیدی۔میجرسید ضمیرجعفری۔ عبدالمجید قریشی۔شاہ بلیغ الدین۔محسن فارابی۔ ملکاحمد سرور۔ کلیم اللہ ملک۔ مولانا فضل الرحمٰن گنج مراد آبادی۔ عبداللطیف۔ کرنل ریٹائرڈ نذیراحمد چودھری۔ عبرت صدیقی۔ محمود شبلی۔ رسائل وکتب: اردو ڈائجسٹ۔ تاریخ مسلمان اطباء۔ تاریخ مسلم حکمران۔
۔ نوٹ: اگر کوئی حوالہ غلطی سے رہ جائے تو ضرور اطلاع دیں‘ میں ہر پل اصلاح کا محتاج ہوں۔(ایڈیٹر)