ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ فرماتے ہیں کہ حضور نبی کریم ﷺ کو سخت بھوک لگی تو حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ کو اس کی خبر ہوئی تو وہ مزدوری کیلئے کام کی تلاش میں نکلے تاکہ رسول اللہ ﷺ کیلئے خوراک کا بندوبست کیا جائے تو ایک یہودی کے باغ میں آئے تو سترہ ڈول اس کو نکال کر دئیے‘ ہر ڈول ایک چھوہارے کے بدلے‘ تو اس یہودی نے سترہ عجوہ کھجوریں بہتر چن کر دیں تو وہ نبی کریمﷺ کے پاس لائے اور حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ فرماتے ہیں کہ ایک ڈول ایک کھجور پر نکال کردیا اور میں نے یہ شرط لگائی کہ عمدہ مضبوط کھجور ہوگی۔ ( ابن ماجہ)۔حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ فرماتے ہیں کہ مجھے رسول اللہ ﷺ نے حکم دیا کہ میں آپ ﷺ کے اونٹ تقسیم کردوں‘ نگرانی میں خود کروں اور یہ کہ میں ان کی جُلیں (جُلَّ جانور کے اوپر گرمی سردی سے بچنے اور بوجھ سے دبنے کے بچاؤ کیلئے ڈالا جاتا ہے‘ جیسے کپڑا انسان کیلئے ہوتا ہے) اور چمڑے بھی تقسیم کردوں اور یہ بھی حکم کیا کہ قصاب کو مزدوری اس سے ذرہ بھی نہ دوں۔ پھر کہا کہ مزدوری ہم الگ دیتے ہیں۔ (بخاری شریف)