تقریباً آٹھ سال ہوگئے مجھے یہ عمل آزماتے ہوئے مجھے جب بھی رزق کی تنگی محسوس ہوتی ہے تو میں اس وظیفہ کو پڑھتا ہوں دو دن نہیں گزرتے اللہ رب العزت ایسی جگہ سے روزی کا انتظام فرمادیتے ہیں کہ مجھے گمان بھی نہیں ہوتا۔
رزق کی تنگی کیلئے یہ میرا ذاتی اور آزمودہ عمل ہے۔ تقریباً آٹھ سال ہوگئے مجھے یہ عمل آزماتے ہوئے مجھے جب بھی رزق کی تنگی محسوس ہوتی ہے تو میں اس وظیفہ کو پڑھتا ہوں دو دن نہیں گزرتے اللہ رب العزت ایسی جگہ سے روزی کا انتظام فرمادیتے ہیں کہ مجھے گمان بھی نہیں ہوتا۔اب تو ویسے بھی رمضان المبارک شروع ہورہا ہے رمضان میں تو ویسے بھی ہر گھڑی قبولیت کی ہوتی ہے آپ خاص طور پر اس وظیفہ کو کریں اور سارا سال رزق کی تنگی سے چھٹکارا پائیں۔ قرض ہو یا ملازمت نہ مل رہی ہو تو اس روحانی عمل کو کریں انشاء اللہ دعائیں دیں گے‘ یقین کامل شرط ہے۔
وَ مَنْ یَّـتَّقِ اللہَ یَجْعَلْ لَّہٗ مَخْرَجًا﴿۲﴾ وَّ یَرْزُقْہُ مِنْ حَیْثُ لَا یَحْتَسِبُ وَ مَنْ یَّتَوَکَّلْ عَلَی اللہِ فَہُوَ حَسْبُہٗ اِنَّ اللہَ بٰلِغُ اَمْرِہٖ قَدْ جَعَلَ اللہُ لِکُلِّ شَیْءٍ قَدْرًا ﴿الطلاق۳﴾
جادو کے توڑ کیلئے تلوار سے تیز عمل
درج ذیل عمل کو کئی لوگوں نے آزمایا اور درست پایا۔ میرے ایک دوست تھے وہ بھی عملیات کاکام کرتے ایک دن انہوں نے مجھے فون کیا کہ یار مجھے کوئی ایسا عمل بتائیںجو جادو کا توڑ ہو‘ اس کو میں نے یہ درج ذیل آیات لکھ کر دیں۔ کہنے لگے کہ میرے پاس ایک آدمی آیا کہنے لگا حضرت میری سموسے اور پکوڑوں کی ریڑھی ہے‘ کافی دن ہوگئے ہیں آگ جلاتا ہوں مگر پکوڑےا ور سموسے پکتے ہی نہیں۔ وہ کہنے لگے جب میں نےتشخیص کی تو معلوم ہوا ان پرکسی نے جادو کردیا ہے۔میں نے اس کو کہا کہ تو درج ذیل آیات صبح و شام تین تین بار پڑھ کر پانی پر دم کر‘ اور یہ پانی خود بھی پی اور ریڑھی پر چھڑکاؤ بھی کر۔ اس نے جب دم کیا تو کہنے لگا پہلے تو میں کئی کئی گھنٹےا ٓگ جلاتا تھا‘ آگ کچھ اثر نہیں کرتی تھی آج دو دن ہوئے ہیں سب پریشانی دور ہوگئی ہے۔ فَوَقَعَ الْحَقُّ وَبَطَلَ مَا کَانُوْا یَعْمَلُوْنَ﴿۱۱۸﴾ۚ فَغُلِبُوْا ہُنَالِکَ وَانْقَلَبُوْا صٰغِرِیْنَ ﴿۱۱۹﴾ۚ وَ اُلْقِیَ السَّحَرَۃُ سٰجِدِیْنَ ﴿ۙ۱۲۰﴾قَالُوْا اٰمَنَّا بِرَبِّ الْعٰلَمِیْنَ ﴿۱۲۱﴾ۙرَبِّ مُوْسٰی وَہٰرُوْنَ ﴿۱۲۲﴾(سورۂ اعراف)
فَلَمَّآ اَلْقَوْا قَالَ مُوْسٰی مَا جِئْتُمْ بِہِ ۙ السِّحْرُ اِنَّ اللہَ سَیُبْطِلُہٗ اِنَّ اللہَ لَا یُصْلِحُ عَمَلَ الْمُفْسِدِیْنَ ﴿۸۱﴾ وَیُحِقُّ اللہُ الْحَقَّ بِکَلِمٰتِہٖ وَلَوْکَرِہَ الْمُجْرِمُوْنَ ﴿۸۲﴾ (سورۂ یونس) وَاَلْقِ مَا فِیْ یَمِیْنِکَ تَلْقَفْ مَا صَنَعُوْا اِنَّمَا صَنَعُوْا کَیْدُ سٰحِرٍ وَ لَایُفْلِحُ السّٰحِرُ حَیْثُ اَتٰی ﴿۶۹﴾فَاُلْقِیَ السَّحَرَۃُ سُجَّدًا قَالُوْا اٰمَنَّا بِرَبِّ ہٰرُوْنَ وَ مُوْسٰی ﴿۷۰﴾ ( سورۂ طٰہٰ)