دو عورتیں حضور نبی کریم ﷺ کی خدمت اقدس میں حاضر ہوئیں اور ان کے ہاتھ میں سونے کے کنگن تھے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: تم اس کی زکوٰۃ نکالتی ہو۔۔۔؟ انہوں نے کہا نہیں! تو نبی کریمﷺ نے ان سے فرمایا کہ کیا تم یہ چاہتی ہو کہ تمہارے دونوں کنگن جہنم کی آگ کے ہوجائیں۔ انہوں نےعرض کیا نہیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا کہ پھر تم زکوٰۃ دیا کرو۔ (جامع ترمذی ونسائی) ایک دوسری روایت میں ہے کہ جس مال کی زکوٰۃ نہ دی جائے تو یہ مال گنجا سانپ بن کر انسان کو قیامت والے دن ڈسے گا۔
ہمیشہ باوضو رہنے کی فضیلت
حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ فرماتے ہیں کہ حضور نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : اے انس! اگر تم سے ہوسکے کہ تم ہمیشہ باوضو رہو تو ایسا کرلو کیونکہ ملک الموت جب کسی ایسے بندے کی روح قبض کرتے ہیں جو باوضو ہو تو اس بندہ کی موت شہادت کی موت لکھی جاتی ہے۔(التذکرۃ فی الحوال الموتی امور الآخرۃ۲۲۵)کنزالعمال میں حضرت خالد بن ولید رضی اللہ عنہٗ سے ایک طویل حدیث نقل کی گئی ہے جس میں ہے کہ ایک شخص نے حضور نبی اکرم ﷺ سے بہت سی خواہشات کا اظہار کیا اور پوچھا کہ میں ایسا ایسا کیوں کر بن سکتا ہوں ان میں سے ایک سوال یہ بھی تھا کہ ’’عرض کیا کہ میں چاہتا ہوں مجھ پر رزق میں کشادگی کردی جائے‘‘ تو اس کے جواب میں جناب نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ’’ہمیشہ باوضو رہا کرو‘ رزق میں کشادگی کردی جائے گی۔‘‘ (بحوالہ: کنزالعمال)