درگزر و برداشت کا تاریخی واقعہ
پیغمبرﷺ اسلام کا غیر مسلموں سے حسن سلوک
قسط نمبر 99
حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے زمانے میں حضرت عمرو بن سعد رضی اللہ عنہ بڑے خدا ترس صحابی تھے، حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے ان کو حمص کا عامل مقرر کیا تو انہوں نے اس شرط پر عہدہ قبول کیا کہ وہ اپنی خدمت کے صلے میں کوئی تنخواہ نہ لیا کریں گے… ان کی رعایا میں عیسائی ذمی بھی تھے، ایک روز انہوں نے ایک عیسائی کو کہہ دیا کہ خدا تم کو رسوا کرے یہ کہنے کو تو کہہ گئے، مگر سوچنے لگے کہ ان کو یہ کہنے کا حق کہاں تک تھا، کچھ بھی حق نہ پایا، حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا کہ نہ یہ عہدہ ہوتا اور نہ یہ بات منہ سے نکلتی جس سے اس عیسائی کو تکلیف پہنچی اس لئے عہدہ سے استعفیٰ حاضر ہے…‘‘ (اسلام میں مذہبی رواداری ص ۳۲۶)