Search

محترم حکیم صاحب السلام علیکم! کے بعد عرض ہے کہ میں آپ کے رسالے کے مضمون ’’جنات کا پیدائشی دوست‘‘ سے یَاقَہَّارُ کا عمل روزانہ پڑھتی تھی۔ ایک مرتبہ میں نے عشاء کی نماز کے بعدیَاقَہَّارُ گیارہ سو مرتبہ پڑھا اور ذہن میں رکھا ’’جو اللہ چاہ رہا ہے وہ میں چاہ رہی ہوں اور جو میں چاہ رہی ہوں وہی ہورہا ہے‘‘ رات کو خواب میں میں نے بہت سارے چراغوں میں تیل ڈالا‘ مٹی کے دئیے تھے ان کو میں نے تیل سے بھرا اور کچھ کو روشن کیا۔ اگلے دن جب میں نے پھر رات کو یَاقَہَّارُ کی بہت سی تسبیحات پڑھیں۔ رات کو سب سوگئے تھے امی اور میں جاگ رہے تھے تقریباً سوا ایک بجےکا وقت تھا‘ بجلی گئی ہوئی تھی‘ اچانک کتوں کے بھونکنے کی آوازیں آنا شروع ہوئیں پھر کتوں کے رونے کی آواز آئی‘ اس کے بعد تو ایسی آوازیں آئیں کہ میں بہت زیادہ خوفزدہ ہوگئی۔ بہت زیادہ عورتوں کے رونے کی آوازیں آنے لگیں۔ بالکل صاف آوازیں تھیں جیسے بہت ہی زیادہ عورتیں کسی فوتگی پر رو رہی ہوں۔ پہلے میں سمجھی کہ بلی رو رہی ہوگی لیکن وہ تو بالکل صاف عورتوں کے رونے کی آوازیں تھیں۔ میں نے امی سے بھی پوچھا کہ یہ کون رو رہا ہے؟ امی نے کہا بلیاں ہوں گی… لیکن وہ آوازیں اور زیادہ ہوگئیں۔ میں اتنی مجبور ہوگئی کہ میں نے امی سے کہا کہ باہر جاکر دیکھیں پڑوس میں کوئی فوتگی تو نہیں ہوگئی لیکن امی نے کہا چپ کرکے لیٹی رہو مجھے بہت ہی زیادہ ڈرلگ رہا تھا میں نے آج تک کبھی ایسی آوازیں نہیں سنی تھیں۔ پھر میں نے یَاقَہَّارُ پڑھنا شروع کردیا۔ اس دن کے بعد سے ہمارے گھر میں جیسے سکون سا ہوگیا اور مجھے پہلے کبھی کبھی ڈر لگتا تھا اب وہ نہیں لگتا۔ (م،ا۔ میانوالی)