Search

حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کی روایت میں ہے کہ حضور نبی اکرم ﷺ نے میری (یعنی علی رضی اللہ عنہٗ کی) طرف دیکھ کر فرمایا اے علی! (رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ) تو دنیا و آخرت میں سردار ہے۔ تیرا محبوب میرا محبوب ہے اور میرا محبوب اللہ کا محبوب ہے اور تیرا دشمن میرا دشمن ہے اور میرا دشمن اللہ کا دشمن ہے اور اس کیلئے بربادی ہے جو میرے بعد تمہارے ساتھ بغض رکھے۔‘‘ (امام حاکم)
حضرت علی المرتضیٰ رضی اللہ عنہٗ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ سے عرض کیا گیا: یارسول اللہ ﷺ! آپ ﷺ کے بعد کسے امیر بنایا جائے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: اگر تم ابوبکر (رضی اللہ عنہٗ) کو امیر بناؤ گے تو تم انہیں امانت دار‘ دنیا سے کنارہ کشی اختیار کرنے والا اور آخرت میں رغبت رکھنے والا پاؤگے اور اگر عمر (رضی اللہ عنہٗ) کو امیر بناؤگے تو انہیں ایسا قوی اور امین پاؤگے جسے اللہ کے معاملے میں کسی ملامت کرنے والے کی ملامت کا کوئی خوف نہیں ہے اور اگر تم علی (رضی اللہ عنہٗ) کو امیر بناؤ گے تو انہیں ہدایت یافتہ اور ہدایت دینے والا پاؤ گے جو تمہیں سیدھے راستے پر چلائے گا۔ (احمد‘ حاکم)
حضرت عبداللہ بن عمر  رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ حضور نبی کریم ﷺ نے فرمایا: میری امت میں سب سے زیادہ رحم دل ابوبکر (رضی اللہ عنہٗ)ہیں اور اللہ کے دین کے معاملے میں سب سے زیادہ سخت عمر(رضی اللہ عنہٗ) ہیں اور سب سے زیادہ حیادار عثمان بن عفان(رضی اللہ عنہٗ) ہیں اور سب سے بہتر فیصلہ کرنے والے علی(رضی اللہ عنہٗ) ہیں۔ (امام ابن عساکر)
حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہٗ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ہر نبی کیلئے دو وزیر آسمان والوں میں سے اور دو وزیر زمین والوں میں سے ہوتے ہیں۔ پس آسمان میں سے میرے دو وزیر جبرائیل و میکائیل علیہ السلام ہیں اور زمین والوں میں سے میرے دو وزیر ابوبکر(رضی اللہ عنہٗ) اور عمر (رضی اللہ عنہٗ) ہیں۔ (ترمذی‘ حاکم)
حضرت سلمان فارسی رضی اللہ عنہٗ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم ﷺ نے حضرت علی رضی اللہ عنہٗ سے فرمایا: تجھ سے محبت کرنے والا مجھ سے محبت کرنیوالا ہے اور تجھ سے بغض رکھنے والا مجھ سے بغض رکھنے والا ہے۔ (طبرانی)