Search

حضرت ذوالنون دحری فرماتے ہیں کہ میں بصرہ کے بازار سے گزر رہا تھا کہ مجھے ایک جگہ ہجوم نظر آیا۔ میں قریب گیا تو دیکھا کہ ایک باوقار شخص لوگوں کو مختلف امراض کے نسخے بتارہا تھا۔ میں نے اس طبیب سے پوچھا کہ کیا تمہارے پاس گناہوں سے چھٹکارے کا علاج ہے۔ فرماتے ہیں کہ اس طبیب نے مجھے پہلے غور سے دیکھا اور پھر کہا! ”کہ ایمان کے باغ میں جاکر نیت و یقین اور توکل کی چند ٹہنیاں توڑ لاﺅ۔ سغرم و ندامت کے بیج اور پرہیز گاری کے کچھ پتے بھی لے لو۔ نیز اخلاص کا مغز، احتیاط کا چھلکا، فقم کا کچھ پھل لے کر انکساری کے قریاق میں ڈال دو۔ پھر توفیق کے ہاتھ اور تصدیق کی انگلیوں سے ان چیزوں کو تحقیق کے طباق میں ڈال دو۔ پھر ان سب چیزوں کو آنسوﺅں کے پانی سے خوب دھولو۔ پھر اس کے بعد ان سب چیزوں کو امید کی ہنڈیا میں ڈال دو اور شوق کی آگ میں خوب پکاﺅ۔ حتیٰ کہ مرض دہومن کی ساری بیل الگ ہوجائے۔ جسے وسیت ہمت سے نکال کر پھر رضا کے پیالے میں ڈال دو اور استغفار کے پنکھے سے اسے ٹھنڈا کرلو اور اسے پینے کا طریقہ یہ ہے کہ اسی جگہ پر پیا جائے جہاں اللہ کے سوا کوئی اور نہ دیکھ سکے بس اسے پیتے ہی گناہوں کا مرض جاتا رہے گا۔