Search

محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم!میری بیٹی کی عمر 15 سال ہے اور وہ اتنی کمزور ہے کہ میں آپ کو بتا نہیں سکتی حالانکہ گھر میں اللہ کا دیا سب کچھ ہے لیکن وہ کھانے کا نام سنتے ہی منہ بنا لیتی ہے۔ مجھے اس کی صحت کی فکر ستائے جارہی تھی ۔ دن رات پڑھائی میں ہی گم رہتی صحت کی طرف کوئی توجہ نہ کرتی اکثر کہتی کہ امی جی مجھے بھوک اتنی نہیں لگتی اس کو ڈاکٹر کے پاس بھی لے کر گئی اس نے ایک سیرپ پینے کے لیے دیا ۔ پھر دوائی لینا بھی اس کو یاد نہ رہتا اور کہتی کہ امی اس سیرپ سے بھی کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ ایک دوپہر جب میں اس کو کھانے کے لیے بلا رہی تھی تو ایک جاننے والی آئی اس نے سنا تو اس نے بھی دو آوازیں لگائی پر وہ کمرے سے نہ نکلی بس یہی آواز لگاتی کہ امی ابھی بھوک نہیں ہے۔ جاننے والی نے مجھ سے کہا کہ ایک دوائی ’’اکسیر البدن‘‘ کے نام سے میرے پاس گھر ہے وہ میں بھیجتی ہوں تم کسی طرح اس کو یہ ایک ڈبی کھلا دو نہ بس پھر کمال دیکھنا ۔ اس نے پھکی بھیجی تو میں نے بیٹی سے کہا اب میں خود تمہیں یہ دوائی دوں گی وہ بھی ٹائم پر۔ روزانہ ٹائم سے میں نے اس کو دوائی دینا شروع کی ڈبی ختم ہونے پر کافی افاقہ ہونا شروع ہوگیا تھا اب بیٹی تین ٹائم کھانا مجھ سے مانگ کر کھاتی اور کہنے لگی کہ امی جی یہ کمال کی دوائی ہے اکثر پیٹ میں گیس رہتی تھی وہ بھی مسئلہ حل ہوگیا اور کھانا بھی اب ہضم ہوتا ہے میں نے عبقری دواخانہ فون پر دو ڈبی کا آرڈر دیا دودن میں میرے پاس پہنچ گئیں اور وہ بھی متواتر استعمال کروائی چندماہ میں بیٹی جو بہت کمزور تھی اب اس کا چہرہ بھی بھرا بھرا دیکھائی دینے لگا اور چہرے کا رنگ بھی سرخ ہوگیا۔(ناصرہ کلثوم،سندرشریف)