Search

محترم حکیم صاحب السلام علیکم! میرے شوہر نے شہر میں کھانے کا ہوٹل کھول رکھا تھا جو دن بدن خسارے میں جارہا تھا معاشی حالات تنگ ہوتے جارہے تھے نوبت یہاں تک آگئی کے بچوں کی فیس دینے کے بھی پیسے نہیں رہے تھے اور ہوٹل بھی بند ہونے کو تھا۔ میری ایک رشتہ دار خاتون نے مجھے ’’آزمودہ وظائف سے گھریلو الجھنوں کا حل‘‘ کے بارے میں بتایا۔ میں نے اس میں سے وظائف کیے اور اپنے شوہر کو کہا کہ یہ کتابچہ ہر ہفتے دو سو لے کر ہوٹل میں آنے والے گاہکوں میں تقسیم کرتے رہو مسلسل کتابچہ تقسیم کرنے سے تین ماہ کے اندر اندر ہوٹل کا کام عروج پر پہنچ گیا تمام معاشی حالات ٹھیک ہوگئے۔ (ف۔ر، سمہ سٹہ)
قرض واپس مل گیا
محترم حکیم صاحب السلام علیکم! ایک رشتہ دار نے مجھ سے پانچ لاکھ روپے بطور اُدھار لیے تھے تقریباً دو سال گزرنے کے بعد جب میں نے واپس مانگے تو اس نے کہا کہ موجودہ ملکی صورتحال کے پیش نظر میرے کاروباری حالات ٹھیک نہیں میرے خود کے پیسے پھنسے ہوئے ہیں جوں ہی ملتے ہیں میں دے دوں گا ۔ محلے میں ایک نمازی شخص اس نے میرے ہاتھ میں ’’آزمودہ وظائف سے گھریلو الجھنوں کا حل‘‘ کتابچہ تھما دیا اور کہا کہ مانگو اللہ سے وہ دے گا میں نے کتابچہ سے وظائف کیے اور ہر جمعرات تین سو تقسیم کرنا شروع کردیا چوتھی جمعرات مجھے میرے رشتے دار کا فون آیا اور کہنے لگا کہ ایک پارٹی سے میں نے پانچ لاکھ لینا تھا آج ہی اس نے بینک میں ٹرانسفر کیا ہے آپ مجھے اپنا اکائونٹ نمبر دے دیں تاکہ میں آپ کے اکائونٹ میں ٹرانسفر کردوں۔(سبحان صدیقی، لاہور)

قارئین! بلا رنگ و نسل دکھی انسانیت کی خدمت ہمارا عزم ہے۔آپ بھی اس روشنی کو دوسروں تک پہنچائیے! یہ کتابچہ خود بھی پڑھیے اور دکھی عوام تک بھی زیادہ سے زیادہ پہنچائیں۔ جیلوں‘ ہسپتالوں‘ کچہریوں میں  موجود پریشان لوگوں تک پہنچا کر داد رسی کا ذریعہ بنیں!
(قیمت فی کتابچہ 20 روپے‘ تقسیم کیلئے خاص رعایت صرف
10 روپے میں حاصل کیجئے)