Search

محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! گزشتہ کئی سالوں سے میرے سر میں اچانک اتنا شدید درد اٹھتا تھا کہ مجھ سے برداشت نہ ہوتا تھا۔ ذرا سا کہیں سفر پر جاؤں یا کسی بات کی ٹینشن لے لوں اس قدر درد ہوتا کہ آپ سوچ نہیں سکتے‘ درد کی وجہ سے میری ایک آنکھ بالکل بند ہوجاتی تھی‘ میں سوچتی تھی کہ ابھی میرے سر کی نس پھٹے گی اور میں مرجاؤں گی۔
عبقری رسالہ میں اسم اعظم کے روحانی دم کے متعلق پڑھا‘بتائی گئی تاریخ کو نماز فجر کےوقت تسبیح خانہ پہنچی۔ شدید رش کے باوجود نظم و ضبط بہترین تھا۔ نہ کوئی دھکم پیل‘ نہ شوروغل‘ نہ کسی قسم کی پریشانی۔ بہترین نظام تھا۔جس دن دم تھا اس دن بھی میرا سر درد سے پھٹا جارہا تھا‘ ترتیب سے لائن چل رہی تھی‘ میں بھی لائن میں لگ گئی اور بڑے پرسکون انداز میں شیخ الوظائف کا دیدار بھی ہوگیا اور ان سے دم بھی کروالیا‘ جیسے ہی دم کروا کر تسبیح خانہ سے باہر نکلی میں بھول ہی گئی کہ میرے سر میں کسی قسم کا کوئی درد بھی ہے۔ یقین جانیے! سر کی تکلیف بالکل ختم ہوگئی ہے۔ ہر ماہ دم کرواتی ہوں‘ اب سفر بھی کرتی ہوں‘ ٹینشن بھی آتی ہے مگر سر میں درد نہیںہوتا۔ (ع،ز۔لاہور)