گناہوں والی زندگی سے توبہ
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! میرا ایک دوست بہت پریشان تھا‘ میں نے اس کو بہت سمجھایا کہ نماز پڑھا کر اللہ سے دعا کیا کر اللہ تیرے مسائل حل فرمادے گا۔ مگر اس کو میری بات سمجھ ہی نہ آتی۔ ایک دن میں درس روحانیت و امن سننے تسبیح خانہ لاہور جارہا تھا تو اس نے بولا چل یار آج میں بھی تیرے ساتھ چلتا ہوں‘ میں بخوشی راضی ہوگیا اور اس کو گاڑی میں اپنے ساتھ بٹھا لیا‘ اس نے درس سنا‘ جب درس سن کے باہر نکلے تومیں نے اس کی آنکھوں میں دیکھا تو اس کی آنکھیں بھیگی ہوئی تھیں۔ واپسی پر سارے راستہ میں درس سے متعلق اس سے کوئی بات نہ کی اور اس کو اس کے گھر چھوڑا اور خود گھر چلا گیا۔ صبح فجر کے وقت میں حیران رہ گیا کہ میرا دوست مجھ سے پہلے مسجد میں موجود ہے۔ نماز کے بعد اس نے بتایا کہ درس نے میری زندگی بدل کر رکھ دی ہے‘ آج کے بعد میں کوئی
نماز نہ چھوڑوں گا‘ میں نے گناہوں والی زندگی سے توبہ کرلی ہے‘ اب وہ اکثر میرے ساتھ درس سننے لاہور آتا ہے‘ پانچ وقت کی نماز پڑھتا ہے اور اس نے خود بتایا کہ اس کے گھر میں سکون اور کاروبار میں برکت آرہی ہے۔ الحمدللہ اللہ کے فضل سے درس کی بدولت میرا ایک دوست پکا نمازی بن گیا۔ (اعجاز احمد‘ گجرات)