Search

میں نے اپنا گھر بنانے اور بچوں کو تعلیم دلوانے میں بہت محنت کی۔ لڑکے اور لڑکیوں سے شفقت اور ہمدردی کے تعلقات ہیں۔ بیٹی کی عمر چوبیس سال ہورہی ہے میں اس کی شادی کرنا چاہتا ہوں لیکن وہ کہتی ہے کہ میں آپ کی بیٹی نہیں بیٹا ہوں شادی نہیں کرنی چھوٹے بہن بھائیوں کا خیال رکھوں گی۔ میں اس کے ان خیالات پر فکر مند ہوں۔ (ج، لاہور)
مشورہ:آپ نے محنت سے بچوں کو اچھی زندگی گزارنے کا موقع دیا اس کے باوجود بیٹی کو کسی نہ کسی طرح یہ احساس ہوا ہے کہ اگر وہ بیٹا ہوتی تو والدین کا اچھا سہارا بنتی لہٰذا شادی سے انکار اور خود کو بیٹا کہلوانے کی خواہش پیدا ہوئی۔ آپ اسے احساس دلائیں کہ تم بیٹوں سے بڑھ کر بیٹی ہو۔ رہی شادی کی بات تو بیٹوں کی بھی تو شادی ہوتی ہے۔ محبت کرنے والے شادی کے بعد بھی چھوٹے بہن بھائیوں کا خیال رکھ سکتے ہیں۔